اسلام آباد،20مارچ (اے پی پی):صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان اور جاپان کے درمیان دوطرفہ تعاون کے دائرہ کار کو بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، معیشت، ثقافت اور عوامی روابط کے شعبوں میں وسعت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے اور جاپانی کاروباری اداروں کو مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرکے معاشی مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار پاکستان میں جاپان کے سفیر مٹسوہیرو واڈا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں جنہیں دونوں فریقوں کے باہمی فائدے کے لیے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جاپان پاکستان کا کلیدی ترقیاتی پارٹنر ہے جو جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کے تحت مختلف شعبوں میں پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی آبادی بہت زیادہ ہے اور وہ تربیت یافتہ و پیشہ ورانہ افرادی قوت کے ذریعے جاپان کو انسانی وسائل کی ضروریات پوری کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں مقیم جاپانی آٹوموبائل کمپنیوں کو پاکستان سے اپنی مصنوعات برآمد کرنے کے لیے پیداوار میں اضافہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جاپانی بینکوں کی بھی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کہ وہ پاکستان میں اپنا کام شروع کریں۔ صدر نے پاکستان کے موجودہ سماجی و اقتصادی چیلنجوں پر قابو پانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا کہ پاکستان ایک سٹریٹجک محل وقوع اور بہت بڑی آبادی کا حامل ملک ہے اور جاپانی کمپنیاں ان ممکنہ شعبوں میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے موجودہ دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جاپان کو پاکستانی آم کی برآمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سفیر نے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ جاپان کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نوجوان نسل اسے ایک خوشحال ملک بنانے میں مضبوط کردار ادا کر سکتی ہے۔ مٹسوہیرو واڈا نے آصف زرداری کو دوسری مرتبہ صدر مملکت منتخب ہونے پر گرمجوشی سے مبارکباد پیش کی اور جاپان کے شہنشاہ کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
صدر مملکت نے مبارکباد پر سفیر کا شکریہ ادا کیا اور جاپان کے شہنشاہ کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے دورہ جاپان اور جاپان کے سابق شہنشاہ اکی ہیٹو سے ملاقات کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے 2022 میں تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان کی حمایت پر جاپانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔