اسلام آباد،14 مارچ (اے پی پی ): پاکستان نے بھارت کی طرف سے متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کی شدید مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ یہ قانون سازی اور اس سے متعلقہ قوانین نوعیت کے اعتبار سے واضح طور پر امتیازی ہیں اور ان میں مذہب کی بنیاد پر لوگوں میں پیدا کی گئی تفریق اور امتیازی سلوک بالکل واضح نظر آرہا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے تحت ہندتوا کی ابھرتی ہوئی لہر بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو سیاسی، معاشی اور سماجی انتقام کی کارروائیوں کا نشانہ بنانے پر منتج ہوئی ہے۔انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کا تحفظ کرے جو ہندتوا کی بڑھتی ہوئی لہر کے باعث انتہائی مشکل صورتحال سے دو چار ہیں۔
ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیر نیشنل فرنٹ کو غیر قانونی قرارد ینے کے بھارتی فیصلے کی بھی شدید مذمت کی۔
ترجمان نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ سارک کی پروگرامنگ کمیٹی کا اجلاس تین سال کے وقفے کے بعد رواں ماہ کے آغاز میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں سارک عمل کی حیثیت اور سرگرمیوں کا جائزہ لیاگیا اور سارک سیکرٹریٹ، خصوصی اداروں اور علاقائی مراکز کے بجٹ اور سالانہ پروگراموں کو حتمی شکل دی گئی۔
اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں پر جاری وحشیانہ مظالم پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے ترجمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے مصائب و مشکلات کے خاتمے کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
اے پی پی /صائمہ /حامد