اسلام آباد,13مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی یورپی یونین کو غلط بیانی پر مبنی بیانیہ دے کر پاکستان کے خلاف سازش کر رہی ہے، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے 9 مئی کو حملے کر کے شہداءکی یادگاروں کو مسمار کیا، پی ٹی آئی کے ترجمانوں کو جیل سے ملک کو نقصان پہنچانے کی ہدایات مل رہی ہیں، کسی کو معیشت کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے، عمران خان سمیت تمام قیدیوں کی سکیورٹی یقینی بنانا جیل حکام اور متعلقہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ وہ بدھ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بطور وزیر اطلاعات پوری کوشش ہوگی کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات اٹھائوں ۔وزارت اطلاعات کے دروازے صحافیوں کے لئے کھلے ہیں،میری کوشش ہوگی کہ حکومت اور میڈیا کے درمیان پل کا کردار ادا کروں۔ انہوں نےکہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے منصب سنبھالتے ہی معیشت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی پر کام شروع کیا، گزشتہ روز بلومبرگ نے پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے کی صلاحیت رکھنے کے حوالے سے وزیراعظم کا ذکر ہوا۔بلومبرگ نے محمد اورنگزیب کے بحیثیت وزیر خزانہ انتخاب کو بہترین انتخاب قرار دیا۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب عالمی سطح پر تجربہ کار معیشت دان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاستدان اپنی سیاست کی خاطر ریاست کا نقصان کر رہے ہیں، کسی کو معیشت کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ وفاقی وزیر عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے کے لئے مکروہ مہم کا آغاز کیا ہے،پی ٹی آئی یورپی یونین کو پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ واپس لینے کے لئے مہم جوئی کر رہی ہے۔آن لائن پٹیشن کے ذریعے وہ یورپی یونین سے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس واپس لیا جائے کہ عمران خان کو قید میں سہولیات نہیں دی جا رہیں۔ درحقیقت پی ٹی آئی کے سازشی عناصر ملکی معیشت پر حملہ آور ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ماضی میں بھی پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خط لکھ کر گھنائونی حرکت کی تھی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ترجمانوں کو جیل سے پاکستان کو نقصانات پہنچانے کی ہدایات مل رہی ہیں۔بانی پی ٹی آئی کی کوشش تھی کہ یہ ملک خدانخواستہ ڈیفالٹ کر جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کا کرم ہے کہ شہباز شریف صاحب نے ذاتی دلچسپی لے کر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا اور ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب دوبارہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نےکہا کہ سوال یہ ہے کہ یہ کس حیثیت میں خط لکھ رہے ہیں؟ریاست پاکستان اور قومی مفاد کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ معیشت کو ٹھیک کرنے کی حکمت عملی اور اقدامات کئے جا رہے ہیں۔معیشت کی بہتری کے لئے وزیراعظم دن رات کوشاں ہیں۔ وزیراعظم روزانہ تین سے چار میٹنگز معیشت پر کرتے ہیں۔وزیراعظم مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ دوسری طرف ایک سیاسی جماعت ہے جسے اپنے آپ سے آگے کچھ نظر نہیں آتا۔اسے پاکستان کی سالمیت کی کوئی پرواہ نہیں۔ انہوں نےکہا کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس ہے تو زرمبارلہ آئے گا، ہماری برآمدات میں اضافہ ہوگا، روپے کی قدر مستحکم ہوگی، مہنگائی کم ہوگی اور روزگار کے مواقع ملیں گے۔یہ لوگ یورپی یونین سے رابطہ کر کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس واپس لینے کا کہہ رہے ہیں جو پاکستان کے غریب عوام کو مشکلات کا شکار کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ انہوں نےکہا کہ عمران خان جیل میں ایک شاہانہ زندگی گذار رہے ہیں، عمران خان کو صرف ایک کمرہ نہیں بلکہ پوری گیلری واک کے لئے دی گئی ہے۔جیل مینوئل 1978ءکے مطابق ہر قیدی کو ہفتے میں ایک ملاقات کی اجازت ہوتی ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو ہفتہ میں چار ملاقاتوں کی اجازت دی جا رہی تھی۔ایک ملاقات وکیلوں، ایک ملاقات دوستوں، ایک ملاقات سیاسی رفقاءاور ایک ملاقات فیملی ممبران سے ہو رہی تھی۔عمران خان جب سے قید میں ہیں کئی سو ملاقاتیں کر چکے ہیں،عمران خان کو جیل میں ایکسرسائز کا ایکوئپمنٹ دیا گیا۔وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سائفر کی سازش کی اور عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی، جھوٹ پر مبنی مہم کے ذریعے ملکی معیشت دائو پر لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نےکہا کہ اڈیالہ جیل کے قریب تخریب کاری کی اطلاعات پر ملاقاتوں پر پابندی عائد کی گئی، یہ بے بنیاد بات ہے کہ عمران خان کو جیل میں سہولیات نہیں دی جا رہیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو جو سہولیات جیل میں میسر ہیں آج تک کسی دوسرے سیاستدان کو میسر نہیں ہوئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ پاکستان کا جی ایس پی اسٹیٹس قائم و دائم رہے گا۔ انہوں نےکہا کہ چند جیلوں کے اندر تخریب کاری کے خدشہ کے پیش نظر پنجاب حکومت کی طرف سے لیٹر جاری کیا گیا، سکیورٹی آڈٹ کنڈکٹ کرنا پنجاب حکومت کی ذمہ داری تھی۔اڈیالہ جیل پنجاب کے محکمہ داخلہ کا ایک اٹیچڈ ڈیپارٹمنٹ ہے، جیل مینوئل کے اندر تمام قواعد و ضوابط درج ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹویٹر چل رہا ہے، ٹوئٹس بھی ہورہے ہیں۔اگر کوئی نوٹیفکیشن ہے تو سامنے لے آئیں میرے علم میں نہیں ہے۔