اسلام آباد ،اپریل 19 (اے پی پی)قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں ہوا۔نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ایکٹ 2018میں ترمیم سے متعلق بل ایوان میں پیش کیا گیا، وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے بل قومی اسمبلی میں پیش کیا، اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹ 2022 بھی قومی اسمبلی میں پیش کی گئی۔
اس کے بعد پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے سوال پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول کا دارو مدار درآمد پر ہے اور جب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہمیں بھی قیمت بڑھانی پڑتی ہے، صارفین کی سہولت کے لیے اور پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی بلا تعطل دستیابی کو جاری رکھنے کے لیے حکومت نے 15 روز کی میعاد رکھی ہے، ہر 15 روز بعد پیٹرول کی قیمتوں کو ایڈجسٹ کیا جاتا ہے عالمی مارکیٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے چند دنوں میں عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس کا بوجھ صارفین پر آنا ہے مگر حکومت کی کوشش رہی ہے کہ جس حد تک قیمتوں کو نیچے رکھا جاسکے وہ کریں۔
متحدہ قومی موومنٹ کے امین الحق نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر توجہ دلاؤ نوٹس دلاتے ہوئے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہے، یہ پاکستان کا معاشی حب ہے، کراچی جاگتا ہے تو ملک سوتا ہے لیکن کراچی آج کرچی کرچی ہو رہا ہے، آج شہر خون کے آنسو رو رہا ہے، روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں اسٹریٹ کرائمز ہورہے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر کراچی کے عوام جنازے اٹھارہے ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ آئی جی سندھ کو چاہیے کہ کراچی کے منتخب نمائندوں کے ساتھ بیٹھیں اور معاملات حل کریں اور اسٹریٹ کرائم کے جن کو قابو میں لائیں، وفاقی وزیر داخلہ آج تک ایوان میں نہیں آئے، انہیں یہاں آنا چاہیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے سوال کیا کہ 18 اپریل کو صدر کے خطاب کے دوران جمشید دستی اور محمد اقبال نے نامناسب زبان کا استعمال کیا، وہ دھمکی آمیز طریقے سے اسپیکر ڈائس کی طرف آئے اور باجے بجائے جسے کبھی بھی ایوان میں نہیں بجایا گیا، اس طرح کا رویہ ایوان میں اپنانے کی اجازت نہیں، میں ایوان سے پوچھتا ہوں کہ کیا جمشید دستی اورمحمد اقبال خان کی رکنیت معطل کردی جائے؟
بعد ازاں ایوان اسپیکر نے ایوان کی اجازت پر جمشید دستی اورمحمد اقبال خان کی رکنیت معطل کرتے ہوئے ایوان کا اجلاس 23 اپریل تک ملتوی کردیا۔