جدوجہد آزادی کو غیر قانونی بنانے کے لیے جعلی خبروں اور غلط معلومات کا استعمال کیا جا رہا ہے؛سفیر منیر اکرم

24

نیویارک، 30 اپریل(اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ جعلی خبروں اور غلط معلومات کے برے اثرات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں خاص طور پر جب ریاستیں غیر ملکی قبضے کے حالات میں ان کے استعمال کا سہارا لیتی ہیں،جدوجہد آزادی کو غیر قانونی بنانے کے لیے جعلی خبروں اور غلط معلومات کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

 ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نےکمیٹی برائے اطلاعات (COI) کے 46ویں اجلاس کی عمومی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا،جو  گزشتہ روز بروز پیر یہاں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں شروع ہوا۔ پاکستانی سفیر کے نائب مستقل نمائندے عثمان جدون اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

سفیر منیر اکرم نے کہا کہ ہم آج غزہ کی جنگ میں اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے معاملے میں مسلسل اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معلومات میں ہیرا پھیری، انٹرنیٹ بلیک آؤٹ، سنسر شپ اور قابض حکام کی جانب سے میڈیا کے خصوصی قوانین کا استعمال آزادی کی جدوجہد کو غیر قانونی بنانے اور خوف، دھمکی اور تشدد کے ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے ایک مذموم ڈیزائن ہے۔

سفیر اکرم نے کہا  جسے انہوں نے “اقلیتی برادریوں کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال کے ایک تشویشناک رجحان” کے طور پر قرار دیا۔ اسے اقلیتوں کے خلاف معلومات کو ہتھیار بنانے کے مترادف قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے طرز عمل سے نشانہ بننے والی آبادی کی سیاسی آزادیوں اور انسانی حقوق کو بری طرح مجروح کیا جاتا ہے۔

غلط معلومات کی وجہ سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سفیر اکرم نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر معلومات کی سالمیت کے تحفظ کے لیے کثیرالجہتی ضابطہ اخلاق کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈیجیٹل اسپیسز میں خواتین کے حقوق کے تحفظ اور صنفی بنیاد پر امتیازی سلوک اور آن لائن ہراساں کرنے سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی رہنما خطوط قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

سفیر اکرم نے اس بات پر زور دیا کہ قوموں کو بااختیار بنانے اور امن و خوشحالی کے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے درست معلومات کی ترسیل بہت ضروری ہے۔ انہوں نے سی جی سی پر زور دیا کہ وہ مستقل مواصلاتی مہمات شروع کرے، اقوام متحدہ کے انفارمیشن سینٹرز اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کے عالمی نیٹ ورک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف شعبوں میں اقوام متحدہ کے نظام کی شراکت کو ظاہر کرے۔

اس سے قبل کمیٹی برائے اطلاعات کے 46 ویں اجلاس کے چیئر کے طور پر اپنے ابتدائی بیان میں، ڈی پی آر کے سفیر عثمان جدون نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اہم شعبوں پر مشترکہ کوششیں کریں، جو کہ معلوماتی دور میں انسانیت کی بھلائی کے لیے ضروری ہیں۔

سفیر جدون نے  پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں خرافات اور سازشی نظریات کو دور کرتے ہوئے مزید جرات مندانہ ماحولیاتی کارروائی کو فروغ دینے کے لیے حقائق اور سائنس پر مبنی معلومات کے استعمال پر روشنی ڈالی۔