ملتان،02اپریل(اے پی پی):پانچ سال کی عمر پولیو سے معذور ہونے والی بہادر خاتون زاہدہ حمید نے اپنی زندگی میں انتہائی سخت محنت کرتے ہوئے نہ صرف اپنی زندگی کو بدلہ بلکہ اب تک وہ معذور افراد میں پانج ہزار کسٹمائزڈ ویل چیئر تقسیم کر چکی ہیں۔
زاہدہ قریشی بتاتی ہیں کہ پولیو کا شکار ہونے کے بعد ان کی معمولات زندگی چیونٹی چال رینگنے لگے اور ان کی اپنی چال ڈھال بھی رینگنے تک محدود ہو کر رہ گئی تھی لیکن میرا عزم تھا کہ اپنی معذوری کو مجبوری نہیں بننے دوں گی۔
زاہدہ قریشی کے حالات زندگی کٹھن سہی لیکن وہ ہمیشہ مسکراتے ہوئے اپنے ماضی کا ذکر ایسے کرتی ہیں کہ جیسے پھولوں پر چلتے ہوئے گزاری ہو۔ زاہدہ نے بتایا کہ سکول سے کالج اور پھر یونیورسٹی تک زندگی فرش اور سیڑھیوں پر رینگتے ہوئے گزاری۔
ایم اے اکنامکس کیا تو اپنی زندگی کو اپنی سپیشل کمیونٹی کی بہتری کیلئے وقف کردیا اور وہ راستہ منتخب کیا جو سب کا ہو۔زاہدہ قریشی بتاتی ہیں کہ معذوری کا دکھ اپنی جگہ لیکن اصل چیلنج یہ تھا کہ جسامت قد کاٹھ کے لحاظ سے آئیڈیل سائز کی ویل چیئرز بھی مجھے اور میری سپیشل کمیونٹی کو میسر نہ تھی۔الحمد للّٰہ میں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر کسٹمائزڈ ویل چیئرز کا پراجیکٹس متعارف کروایا اور اپنی کمیونٹی میں 5ہزار کسٹمائزڈ ویل چیئرز مفت تقسیم کر چکی ہوں۔
زاہدہ قریشی کا پیغام ہے کہ معذوری کسی بھی صورت ہو اسے چیلنج کے طور پر لیا جائے تو پھر معذوری مجبوری نہیں بلکہ عزم و استقلال کا عنوان بن جایا کرتی ہے۔