اسلام آباد ،15 اپریل (اے پی پی): وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی شعبے کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس پیر کے روز منعقد ہوا جس میں بجلی شعبے کی موجودہ پیداوار، ترسیلی نظام کے حوالے سے تفصیلات، حکومتی اقدامات اور تجاویز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو مستقبل میں بجلی کی کھپت و طلب کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اور مزید بتایا گیا کہ درآمدی کوئلے سے چلنے والے منصوبوں کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے سے نہ صرف قیمتی زرمبادلہ بچایا جا سکے گا بلکہ فی صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت میں 2 روپے کمی ممکن ہوگی۔
اجلاس کو بیرونی سرمایہ کاری کے تحت 600 میگاواٹ شمسی توانائی کے منصوبے پر بھی بریفنگ دی گئ، جبکہ متعلقہ حکام کو شمسی توانائی کے اس منصوبے میں بیرونی سرمایہ کاری حوالے سے اقدامات کو تیز کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئیں۔
وزیر اعظم نے ہدایات کیں کہ بجلی کی موجودہ اضافی استعداد کو صنعتوں میں بہتر طریقے سے برؤئے کار لانے کیلئے تجاویز تیار کی جائیں، بجلی کی ویلنگ کے نرخوں کو کم کیا جائے تاکہ کم لاگت پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو اور صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافے کیلئے بڑی صنعتوں کے قریب گرڈ اسٹیشنز کا قیام یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں وزیر اعظم نےفعال بجلی گھر GENCOs کی نجکاری جبکہ غیر فعال اور ناکارہ حالت میں موجود بجلی گھروں کی نیلامی کی ہدایت ، عام آدمی کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کیلئے اقدامات اور بجلی شعبے کے گردشی قرضے میں کمی کیلئے شعبے کی ترجیحی بنیادوں پر اصلاحات پر زور دیا۔وزیرِ اعظم نے تمام اقدامات کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس احمد خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، رانا احسان افضل، سلمان احمد اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔