پشاور،15اپریل(اے پی پی): گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی سے پیر کے روز جنوبی وزیرستان کے علاقہ سپیین سے مولانا جاویداقبال کی سربراہی میں 15 رکنی وفد نے گورنرہاوس میں ملاقات کی۔وفد میں عرفان اللہ، اسلم یار، امیرحمز ہ اور اصغر خان سمیت دیگر شامل تھے۔
وفد کے شرکاء نے گورنرکو علاقے میں صحت و تعلیم سمیت مختلف مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کے علاقے میں سکول، ہسپتال موجود ہیں لیکن سکول میں اساتذہ اور ہسپتال میں ڈاکٹرز سمیت طبی عملہ کی حاضری برائے نام ہے جس کی وجہ سے عوام علاقہ کو طبی سہولیات کے ساتھ بچوں کو تعلیم جیسی بنیادی ضرورت کے حصول میں مشکلات و پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس موقع پر گورنر نے و فد کو یقین دلایاکہ ہسپتالوں میں طبی عملہ اور اسکولوں میں اساتذہ کی موجودگی یقینی بنانے کیلئے متعلقہ حکام سے بات کی جائے گی تاہم انہوں نے وفد کو کہا کہ عوام علاقہ بھی اپنی شکایات کو متعلقہ وزارت سمیت متعلقہ محکموں کو تحریری طورپرآگاہ کرتے رہا کریں تاکہ مشکلات و مسائل کا جلد ممکن ہو سکے۔
انہوں نے کہاکہ بلدیاتی نمائندوں سے لیکر صوبائی اور قومی اسمبلی کے اراکین کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحت، تعلیم سمیت علاقائی مسائل کی نگرانی کریں اور غیرحاضرڈاکٹر اور اساتذہ کے متعلق متعلقہ محکموں کو اطلاع کریں۔
انہوں نے کہاکہ عوام منتخب قومی وصوبائی اسمبلی کے اراکین اور بلدیاتی نمائندوں سے قریبی رابطہ رکھیں تاکہ سکول اور ہسپتال میں سٹاف کی حاضری یقینی بنائی جاسکے۔
گورنرنے کہاکہ وفاقی اورصوبائی حکومتیں ضم اضلاع کی ترقی، صحت و تعلیم کی سہولتوں پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس سلسلے میں اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اوربہت جلد عوام کو اس کے ثمرات نظرآئیں گے۔ قبائلی اضلاع سمیت صوبے کی پسماندہ علاقوں کی ترقی وخوشحالی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کیلئے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرناہوگا۔