اسلام آباد ،04 اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس جمعرات کو یہاں منعقد ہوا جس میں کرشنگ سال 2023-24 میں چینی کے مجموعی اسٹاک کا جائزہ لیا گیا ۔
اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے)کے نمائندوں نے بتایا کہ رواں سال چینی کی پیداوار 6.752 میٹرک ٹن ہے اور کاشتکاروں کو رواں سیزن میں گنے کے اچھے نرخ ملے ہیں جبکہ اگلے سیزن میں چینی کی بمپر فصل کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا حکومت سرپلس اسٹاک کی برآمد کی اجازت دے، جس پر وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ کھپت کی تفصیلی ورکنگ آئندہ اجلاس میں پیش کی جائے جس کے بعد سرپلس سٹاک برآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے چینی کی مقامی طلب پوری کرنی چاہیے پھر برآمد کر سکتے ہیں کیونکہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خطے میں سب سے سستی چینی ہے،چینی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائےگا۔
اجلاس میں وفاقی حکومت کے اعلیٰ حکام، صوبوں کے نمائندوں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن ممبران اور کاشتکاروں کے نمائندگان نے شرکت کی