اسلام آباد، 30 اپریل (اے پی پی ): وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ یوریا کھاد کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، فرٹیلائزر کمپنیوں کی جانب سے پیش کردہ جواز مسترد کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ رانا تنویرنے کہا کہ کسانوں کی قوت خرید دیکھ کر اضافہ کیا جانا چاہیے،یوریا کھاد کی قیمتوں میں یکطرفہ اور اچانک اضافہ قبول نہیں۔
ترجمان فرٹیلائزرز کمپنی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ فرٹیلائزر کمپنیوں نے یوریا کھاد کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لینے کے لیے 3 دن کا وقت مانگ لیا ہے ۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ کسانوں کے مفادات کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت خریف سیزن میں یوریا کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائے گی، 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد کی درآمد کا فیصلہ ہوچکا، اگر ضرورت پڑی تو 5 لکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد بھی درآمد کی جائے گی۔ انہوں نے یوریا کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور نا جائز منافع خوری کو روکنے کے لئے صوبوں کو ہدایت کی۔
انہوں نے کہا کہ فرٹیلائزر کمپنیاں یوریا کھاد کی تقسیم کا منصوبہ ہر ماہ پیشگی شیئر کریں، مستقبل میں یوریا کھاد میں اضافے سے قبل تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے، ملک میں یوریا کھاد کی پیداواری لاگت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، پیداواری لاگت میں اضافے کے بغیر یوریا کھاد کی قیمت میں اضافہ قبول نہیں۔
اجلاس میں سیکرٹری صنعت و پیداوار وسیم اجمل چوہدری سمیت فوجی فرٹیلائزر کمپنی، اینگرو فرٹیلائزر پرائیویٹ لمیٹڈ اور فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی کے نمائندوں نے شرکت کی ۔اجلاس میں کھاد کمپنیوں کی جانب سے یوریا کھاد کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ زیر بحث آیا ۔