جاپان اور پاکستان دیرینہ دوست ممالک ہیں جن کے مابین تجارتی تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں؛ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف

18

 

اسلام آباد،07 مئی (اے پی پی ): وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف   نے کہا ہے کہ جاپان اور پاکستان دیرینہ دوست ممالک  ہیں  جن کے مابین تجارتی تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں، وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دیں۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف  سے  پاکستان میں جاپانی کمپنیوں و کاروباری شخصیات کے وفد نے  جاپانی سفیر کی قیادت میں منگل کو  یہاں ملاقات کی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ جاپانی صنعتکاروں اور تاجروں کو درپیش تمام مسائل پر مل کر قابو پائیں گے، پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت میں سرمایہ کاری کی وسیع استعداد موجود ہے اور بہترین ٹیکنالوجی کی حامل جاپانی کمپنیاں اس سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ جاپانی کمپنیوں کے پاکستان میں اپنی کاروباری سرگرمیوں کو وسعت دینے کے حوالے سے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے،جاپانی تاجروں اور پاکستانی حکومتی اہلکاروں کے تعاون سے ایک ہفتے کے دوران ان مسائل کا حل یقینی بنایا جائے گا۔

ملاقات میں جاپانی وفد نے وزیرِ اعظم کی قیادت میں حکومت کی پاکستان میں کاروبار دوست پالیسیوں اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔جاپانی سفیر نے وزیرِ اعظم کو رواں برس جولائی میں 20 رکنی معروف جاپانی کمپنیوں کے وفد کی پاکستان آمد کے بارے آگاہ کیا جو دونوں ممالک کے مابین سرمایہ کاروی و تجارت کے فروغ کیلئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا.

جاپانی وفد نے امید کا اظہار کیا کہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے اضافے پر خصوصی توجہ اور کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور ملکی برآمدات بڑھیں گی۔وفد نے وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا کہ جاپانی کمپنیوں نے پاکستان میں ہائی برڈ گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری شروع کر دی ہے، وزیرِ اعظم نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔

مختلف کمپنیوں کے نمائندوں نے وزیرِ اعظم کو پاکستان میں جاری اپنی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا اور اجلاس کو بتایا کہ جاپانی کمپنیاں ویلیو ایڈیشن کے بعد پاکستان سے دوسرے ممالک میں بھی برآمدات کر رہی ہیں۔

ملاقات میں وفاقی وزراء جام کمال خان، محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، عبدالعلیم خان، وزیرِ مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، چیئر مین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔