سرگودھا؛بیساکھی کے دن ، گندم کٹائی کے لیے دیہاتوں میں ہلہ گلہ

5

سرگودھا، 08 مئی (اے پی پی):ویسے تو دنیا کی تیزی نے کسانوں کے زرعی آلات میں بھی جدید ٹیکنالوجی کا اضافہ کر دیا ہے لیکن چھوٹے زمیندار آج بھی گندم کی کٹائی کے عمل کو اپنے روایتی انداز میں ہی کاٹتے ہیں،بیساکھی کے دن ہوں اور گندم کی کٹائی کے لیے دیہاتوں میں ہلہ گلہ نہ ہو یہ ممکن نہیں۔

 دیہاتوں میں چھوٹے کسان گاؤں کے لوگوں کا اکٹھ کر کےگندم کی کٹائی کرتے ہیں اور پھر گندم کو گٹھوں کی شکل میں باندھ دیتے ہیں جس کو پنجابی میں گڈے بھی کہتے ہیں۔ان مراحل کے بعد کسان ٹریکٹر اور تھریشر کی مدد سے گندم اور بھوسے کو الگ کرتے ہیں تاکہ صاف اور شفاف گندم الگ ہو جائے۔اس موقع پرمقامی لوگ اپنی ریڑھی اور خچر سواری سے گندم کی بوریوں کو لوگوں کے گھروں تک پہنچاتے ہیں جس کے عوض اپنی اجرت فی من ایک کلو گندم لیتے ہیں۔

 دلچسپ بات یہ ہے کہ دیہات میں ہمارے بڑوں کے بچپن سے ہی چلتی ہوئی روایت بچوں کا گندم لینے کے لیے لائن لگانا آج بھی پرانی یادوں کو تازہ کر دیتا ہے۔