مشیر سیاحت زاہد چن زیب کی تاریخی مسجد مہابت خان آمد، مسجد کی اندرونی مضبوطی پر زیادہ توجہ دینے  کی ہدایت

41

پشاور، 24مئی(اے پی پی): وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت اور آثارقدیمہ زاہد چن زیب نے تاریخی مسجد مہابت خان کا دورہ کیا جہاں نظامت آثار قدیمہ کے زیرانتظام 152 ملین روپے کی لاگت سے اسکی تزئین و آرائش اور شان رفتہ کی بحالی پر تیزی سے کام جاری ہے۔ یہ عالیشان مسجد 1630ء میں اس وقت کے مغل گورنر نواب مہابت خان کمبوہ نے گارے، چونے اور وزیری اینٹوں کے امتزاج سے تعمیر کرائی تھی جو آج بھی مغل طرزِ تعمیر کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 مسجد آمد پر ممتاز عالم دین اور خطیب مولانا محمد طیب قریشی نے اپنے مقتدیوں اور نمازیوں کے جھمگٹ میں مشیر سیاحت کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ ڈائریکٹر آرکیالوجی و عجائب گھر ڈاکٹر عبدالصمد، کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے مینجر ایڈمن مہد حسین، ریڈیو پختونخوا کے سابق سٹیشن ڈائریکٹر غلام حسین غازی اور مشیر سیاحت کے پرنسپل سٹاف آفیسر تاشفین خان بھی انکے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر زاہد چن زیب نمازیوں میں گھل مل گئے اور ان سے تزئین کے کام سے متعلق استفسار کیا۔

 مشیر سیاحت نے جو بذاتِ خود بھی ماہر تعمیرات ہیں، ڈھائی تین گھنٹے تک سکیم کے معائنہ کے دوران تزئین کا کام زیادہ پائیدار بنانے اور مسجد کی اندرونی مضبوطی کیلئے کئی اہم پہلوؤں کی نشاندھی بھی کی اور واضح کیا کہ تقریباً چار صدیاں پہلے تعمیر شدہ اس مسجد کے محرابوں اور بنیادوں کی مضبوطی تزئین کے کام سے بھی زیادہ اہم ترجیح ہونی چاہئے، چاہے اس مقصد کیلئے مزید فنڈز کیوں نہ مختص کرنا پڑیں کیونکہ یہ مسجد میں بیک وقت دس ہزار باجماعت نماز ادا کرنے والوں کی زندگی اور تحفظ کیلئے بھی ناگزیر ہے۔ انہوں نے مسجد کا ساؤنڈ سسٹم بھی بہتر بنانے کی ہدایت کی تاہم اس تاریخی جامع مسجد کے خطیب اور نمازیوں نے انہیں بتایا کہ پچھلے ادوار کے تزئین کے مقابلے میں نظامت آثار قدیمہ کے زیرانتظام موجودہ سکیم کا معیار کافی تسلی بخش انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور اس سلسلے میں ماہر آثارقدیمہ ڈاکٹر عبدالصمد کی مسلسل نگرانی کی بطور خاص ستائش کی۔

  سکیم پر عملدرآمد کرنے والے آرکیٹیکٹ نے زاہد چن زیب کو بتایا کہ مسجد کی اندرونی زیبائش میں اصل مغل خوبصورتی اور نکھار لانے کے علاؤہ ایسے ساؤنڈ پروف کیمیکلز کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے جس کی بدولت اندرونی ہال میں پیدا ہونے والی گونج کا خاتمہ ہوگا جبکہ اصل طرزتعمیر میں ہال کے اندر ہوا کی آمد و رفت کا نظام بھی بحال کیا جا رہا ہے جس کے سبب دیواروں میں نمی کا خاتمہ بھی ہوگا۔

 اس موقع پر مولانا محمد طیب قریشی نے یہ خصوصی درخواست بھی کی کہ نمازِ جمعہ و عیدین کے موقع پر نمازیوں کی تعداد بڑھنے کے سبب مسجد کے اطراف میں سڑکوں پر صفیں بچھنے کے سبب ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو جاتی ہے لہذا اس مسئلہ کے تدارک کیلئے مسجد کے وسیع صحن میں ایک یا دو منزلہ ایسے مضبوط اور ہوادار شیڈ تعمیر کئے جائیں جن میں مزید سینکڑوں نمازی مسجد کی حدود کے اندر سکون سے نماز پڑھ سکیں۔

 مشیر سیاحت نے اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے ڈائریکٹر آرکائیوز کو محکمہ اوقاف، تعمیراتی ماہرین اور مقامی تاجر رہنماؤں کی مشاورت سے قابل عمل سکیم بنانے اور اسے ممکنہ حد تک جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت کی۔

 اس موقع پر مولانا طیب قریشی نے تزئین سکیم کی کامیابی سے تکمیل اور مشیر سیاحت زاہد چن زیب کی درازی عمر اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعا بھی کرائی۔