نئی مردم شماری کے بعد نئی بلدیاتی حلقہ بندی ضروری ہے، پندرہ ہزار سے کم آبادی میں یونین کونسل قائم ہوگی،وزیر بلدیات ذیشان رفیق

19

لاہور؛ 3 مئی ( اے پی پی ) پنجاب میں نیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ متعارف کرانے کیلئے مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ۔وزیراعلیٰ کی قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کی۔

اجلاس میں وزیر تعلیم رانا سکندر، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی ذیشان ملک اور ایم پی ایز نے شرکت کی۔سیکرٹری بلدیات اور سیکرٹری قانون نے کمیٹی کو سابق بلدیاتی قوانین پر بریفنگ دی۔

اجلاس میں تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں میٹرو پولیٹن کارپوریشن بنانے کی تجویز دی گئی ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے کہا کہ نئی مردم شماری کے بعد نئی بلدیاتی حلقہ بندی ضروری ہے، پندرہ ہزار سے کم آبادی میں یونین کونسل قائم ہوگی، پندرہ ہزار سے 50 ہزار آبادی تک ٹائون کمیٹی بنانی چاہیئے، پچاس ہزار سے 2 لاکھ آبادی میں میونسپل کمیٹی بنائی جائے، اجلاس میں دو لاکھ سے 5 لاکھ تک آبادی کیلئے میونسپل کارپوریشنز بنانے کی تجویز دی گئی ۔

وزیر بلدیات  نے کہا کہ پانچ لاکھ سے اوپر آبادی کیلئے  میٹروپولیٹن کارپوریشن بنائی جائے گی، جتنا چھوٹا لوکل گورنمنٹ کا حجم ہوگا اتنے زیادہ نچلی سطح تک اختیارات منتقل ہونگے۔انہوں نے کہا کہ 2022 والا ایکٹ قابل قبول نہیں، پورے صوبے کو ون یونٹ بنایا گیا،وزیراعلی مریم نواز دیہات میں بھی صفائی کا دیرپا نظام چاہتی ہیں، نیا قانون ہر لحاظ سے جامع اور سابق ایکٹ سے مختلف ہوگا، انہوں نے کہا کہ عوام کو صحیح معنوں میں ڈیلیور کرنے والا بلدیاتی نظام دیں گے، کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی اداروں کی مدت چار سال مقرر کرنے پر غور کیا گیا اور مقامی حکومتوں کو مضبوط اور مسائل مقامی سطح پر حل کرنے کی سفارش بھی کی گئی۔ بعض ارکان نے بلدیاتی اداروں کو انتظامی یونٹس میں تبدیل کرنے کی تجویز بھی دی گئی ۔