اسلام آباد،9مئی (اے پی پی):وزیراعظم محمدشہبازشریف نے 9 مئی کے واقعات کو ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف بغاوت قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کاسیاہ ترین دن تھا، 9 مئی کے واقعات کااصل مقصد جمہوریت کاخاتمہ ، آئین کی پامالی اور فرد واحد کی بادشاہت اور آمریت قائم کرنے کا مذموم منصوبہ تھا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ ہائوس کی عمارت میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد کرنے کا مقصد یہ ہے کہ پوری قوم کو ہم یہ بتا سکیں کہ یہ ایوان قوم کی ملکیت ہے اور آپ کے حقوق کی ترجمانی کا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی عمارت سے پوری قوم کو یکسوئی اور اتحاد کے ساتھ یہ پیغام دینا چاہتےہیں کہ ہم اپنے شہدا، اپنے ہیروز اور ان کے اہل خانہ کو ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ان کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرتے رہیں گے،آج ہمیں اس بات کا عہد کرنا ہو گا کہ پاکستان کو مل کر بحرانوں سے نکال کر معاشی بہتری کے راستے پر گامزن کریں گے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ حملے کیوں کئے گئے ،مئی 2023 میں پی ڈی ایم کی حکومت پاکستان کو دیوالیہ ہونےسے بچانے کی سرتوڑ کوشش کررہی تھی، اگر ایک کٹھ پتلی حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹایانہ جاتا تو شاید یہ حملے نہ ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ دوست اور برادر ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو خرابی کی انتہا تک پہنچادیاتھا اور پی ڈی ایم کی حکومت ان تعلقات کو بہتر کرنے کی دن رات کوشش کررہی تھی۔انہوں نے کہا کہ اسی لئے یہ حملےکئے گئےتھے کہ یہ تعلقات دوبارہ استوار نہ ہوں۔ اگر پی ڈی ایم کی حکومت خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی ، زیورات اور زمینوں کی خرید و فروخت اور کرپشن کی بھرمار کا نوٹس نہ لیتی تو 9مئی 2023 کو شاید یہ حملے نہ کئے جاتے ، اگر پی ڈی ایم کی حکومت اگر 190 ملین پائونڈ کی جو بد ترین خیانت اور قومی جرم کا نوٹس نہ لیتی تو شائد یہ حملے نہ کئے جاتے، اگر پی ڈی ایم کی حکومت اہم عہدوں پر میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں کر دیتی تو شاید یہ حملے نہ ہو تے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف الیکشن کمشنر فارن فنڈنگ کیس کا نوٹس نہ لیتا اور سٹیٹ بینک کے پاس ناقابل تردید شواہد سے صرف نظر کر لیاجاتا تو شائد یہ حملے نہ ہوتے۔
وزیراعظم نے کہاکہ کوئی جمہوری اور آئین وقانون پر عمل پیرا ملک اپنے ہیروزاور شہداپر اس طرح کے رویے کو برداشت نہیں کر سکتا،کیا امریکااور برطانیہ میں فسادیوں کو سزائیں نہیں دی گئیں، ایسے اپنی ذات کے لئے فساد برپاکرنے والوں کو قانون نے ہرجگہ اپنی گرفت میں لیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی تاریخی جدوجہد اور قربانیوں میں کوئی ایسی مثال ملتی ہےکہ جہاں پر بد زبانی ، گالم گلوچ اور اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کئے گئے ہوں، قائد اعظم کی قیادت اور تحریک ان تمام چیزو ں سے بلند ہے اور یہ پوری قوم کے لئے ایک مثال ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ ایک سال گزرنے اور واضح ثبوتوں کے باوجود 9 مئی کے مجرموں کو ابھی تک سزا نہیں مل سکی اور انہیں کٹہرے میں نہ لایا جاسکا اور آئین و قانون کے مطابق سزائیں نہیں مل سکیں۔ یہ وہ چبھتا ہواسوال ہے جو پوری قوم اپنے آپ سے ، ہم سے اور ان اداروں سے جن پر ذمہ داری فرض کی گئی ہے پوچھ رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ آج ہمیں اپنے شہدااور اپنے ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں ، تمام اتحادی جماعتوں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے پوری یکسوئی کے ساتھ حکومت کی حمایت کی ہے۔ اسی طرح عدالت عظمیٰ کے بھی شکر گزار ہیں ، چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بھی یقین دلایا کہ سالہاسال سے عدالتوں میں زیر سماعت ایف بی آر کے 2700 ارب روپے سے زائد کے معاملات کو نمٹانے میں مدد کریں گے۔
اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ 9 مئی جیسادلخراش واقعہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا ، جو لوگ اس واقعہ میں براہ راست ملوث تھے ان کے ٹرائل ہوں گے۔ 9 مئی کے شواہد واضح ہیں ان لوگوں کو سامنے لایا جائے۔
استحکام پاکستان پارٹی کے صدر اور وفاقی وزیر مواصلات علیم خان نے کہاکہ 9 مئی ملکی تاریخ کاسیاہ ترین دن ہے۔ملک کی عزت سب پر مقدم ہے۔ ہمارے ہیروز کی علامتوں پر حملے کئے گئے۔ ملکی تنصیبات سب کے لئے ریڈ لائن ہیں۔آزادی اظہارکایہ مطلب نہیں کہ ملک کی عزت اور وقار کو خاک میں ملا دیں۔ سیاستدانوں کو ملک کے وقار کا ہر صورت خیال رکھنا چاہیے۔
مسلم لیگ ضیا کے سربراہ اعجاز الحق نے کہاکہ اپنے دور سیاست میں 9 مئی جیساواقعہ کبھی نہیں دیکھا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ملکوں کی تاریخ میں 9 مئی جیسے واقعات قابل قبول نہیں ہوتے۔ ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لئے استحکام ضروری ہے۔