وزیر تجارت جام کمال کی زیر صدارت برآمدات کی سہولت سے متعلق اعلیٰ سطحی کمیٹی کا اجلاس

24

اسلام آباد ، 16مئی(اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی زیر صدارت  پاکستان کے برآمدی اور کاروباری شعبوں میں اہم مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں برآمد کنندگان، کاروباری شخصیات،خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی )  کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل تبسم حبیب، ایف بی آر، خزانہ، صنعت، میری ٹائم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں کے مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں چیمبرز آف کامرس، پاکستان بزنس کونسل(پی بی سی )، تاجر برادری، اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی ) کی طرف سے وزارت کو وقتاً فوقتاً مطلع کیے جانے والے معاملات پر اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ حکومتی اداروں کے ساتھ براہ راست انگیج ہو کر عملی حل نکالنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیر جام کمال خان کی موثر فیصلہ سازی کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ عہدے داروں کی اجلاس میں شمولیت کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں۔

وفاقی وزیر نے اجلاس میں ایف بی آر کے چیئرمین، اسٹیٹ بینک کے گورنر، اور سیکریٹری خزانہ کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کیا، اور انہیں 20 تاریخ کو ہونے والے کمیٹی کے دوسرے اجلاس میں حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔

وفاقی وزیر کی جانب سےبرآمد کنندگان اور کاروباری نمائندوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا جن پر وفاقی وزیر نے متعلقہ محکموں کو فوری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی، جس میں 24 گھنٹے کے اندر فیڈ بیک درکار ہے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں کلیدی مسائل جن میں لیکویڈیٹی چیلنجز، اعلیٰ کاروباری لاگت، ایک توسیع شدہ ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم (ای ایف ایس )،  ٹیکس کی سہولت، صنعت کی حیثیت کی پہچان،اور ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز اتھارٹی(ای پی زیڈ اے )کے بہتر انتظام کے حوالے سے امور بھی زیر بحث آئے۔

شرکاء نے شپنگ کمپنیوں کے لیے ریگولیٹری باڈی کی کمی، ٹیرف ریشنلائزیشن، انفراسٹرکچر کی کمیوں اور سیکیورٹی کے مسائل پربھی روشنی ڈالی۔

وفاقی وزیرِ تجارت نے  سازگار کاروباری ماحول کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور کراچی میں کاروباری رہنماؤں کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ اجلاس کا حوالہ دیا، جس میں برآمدات کے ذریعے معیشت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔