وفاقی وزیرعبدالعلیم خان کی زیر صدارت نجکاری کمیشن بورڈ کا 218 واں اجلاس 

25

اسلام آباد،2مئی (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے نجکاری، سرمایہ کاری و مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت نجکاری کمیشن بورڈ کا 218 واں اجلاس، نجکاری کمیشن اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں  پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کے لیے دلچسپیاں جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی منظوری دے دی گئی ۔  بورڈ نے نجکاری پروگرام (2024-29) کے لیے وفاقی حکومت کی تمام وزارتوں کی سفارشات پر بھی غور کیا اور انہیں اپنے مشاہدات کے ساتھ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری  کو پیش کرنے کی منظوری دی۔  پی سی (مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے)، ضوابط، 2018 میں مجوزہ ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔

 بورڈ نے دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کی درخواست پر پیشکش جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی منظوری دی۔  پی آئی اے سی ایل کے حصص کے حصول کے لیے دس اداروں نے پہلے ہی اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ پی آئی اے سی ایل میں اکثریتی حصص کے حصول میں دلچسپی کے اظہار کی دعوت کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر 2 اور 3 اپریل 2024 کو مشتہر کیا گیا۔

 بورڈ نے نجکاری پروگرام 2024-29 کے لیے تمام وفاقی وزارتوں کی سفارشات پر غور کیا اور نجکاری پروگرام سے منسلک مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔  وزارتوں کی جانب سے مجموعی طور پر 21 (21) اداروں کو نجکاری کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے جن میں سے 15 ادارے پہلے ہی فعال فہرست میں شامل ہیں۔  نجکاری کی فہرست کے لیے چھ نئی تجویز کردہ اداروں میں پوسٹل لائف انشورنس کمپنی لمیٹڈ (پی ایل آئی سی ایل)، زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ، یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی)، جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ (جینکو-I)، لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (جینکو-IV) اور ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (HAZECO) شامل ہیں ۔

بورڈ نے اس بات کا نوٹس لیا کہ وزارتوں نے بہت سے اداروں، SOEs کو اسٹریٹجک اور ضروری قرار دیا ہے لیکن اس سلسلے میں فیصلہ صرف متعلقہ کابینہ کمیٹی، CCoSOE ہی لے سکتی ہے۔  بورڈ نے ہدایت کی کہ وزارتیں اپنی سفارشات CCoSOE کے سامنے رکھیں اور ان اداروں کو جو اسٹریٹجک یا ضروری نہ قرار پائیں، ان کو پھر نجکاری کی فہرست میں شامل کیا جائے ۔

 بورڈ نے پی سی (مالیاتی مشیر کی خدمات حاصل کرنے)، ریگولیشنز، 2018 میں مجوزہ ترمیم کی منظوری دی، تاکہ نجکاری کمیشن، مالیاتی مشیروں کو پہلے سے اپنے پینل پر تعینات کر سکے جس سے ٹرانزیکشن کے وقت  مالیاتی مشیروں کی تقرری کے لیے درکار وقت کو مزید کم کیا جا سکے گا ۔