وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی زیر صدارت 9واں نیشنل ای کامرس کونسل کا اجلاس، ڈیجیٹل تجارت اور ای کامرس کی اہمیت پر زور

19

 

اسلام آباد،28مئی  (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے پاکستان ٹریڈ پورٹل پر متاثر کن رجسٹریشن پر ٹی ڈی اے پی کو سراہتے ہوئے صارفین کو مزید سہولت فراہم کرنے کے لئے اسے دوسرے پورٹلز سے منسلک کرنے اور  ای کامرس سے متعلق نظر ثانی شدہ نئی پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے منگل کو 9ویں نیشنل ای کامرس کونسل (این ای سی سی) کے اجلاس کی صدارت کی جس میں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لئے ڈیجیٹل تجارت اور ای کامرس کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ وزارت تجارت میں منعقد ہ اجلاس میں ملک میں ای کامرس کی ترقی اور چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے اہم سرکاری اور نجی شعبے کے سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر جام کمال خان نے ای کامرس سیکٹر کے فروغ میں کونسل کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے ایک نئی کراس سیکٹرل پالیسی کی ضرورت پر زور دیا جس میں پانچ سالہ روڈ میپ اور ایکشن پلان کی تشکیل کی تجویز پیش کی گئی جسے بجٹ اجلاس سے قبل وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کو پیش کیا جائے گا۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے انہوں نے واضح ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کے ساتھ دو سے تین ورکنگ گروپس بنانے کی ہدایت کی جس میں ادائیگیوں کے نظام پر توجہ مرکوز کرنے والا گروپ بھی شامل ہے۔

سیکرٹری تجارت محمد صالح احمد فاروقی نے آنے والا ایکسپورٹ ریڈی نیس پروگرام (ای آر پی ) پیش کیا جس کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو ان کی برآمدی منڈیوں کو وسعت دینے کے لئے تربیت اور مشاورت فراہم کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کی برآمدی صلاحیتوں کو بڑھانے کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس اقدام کی توثیق کی۔

اس سے قبل اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل (سروسز) نے ایک جائزہ پیش کیا جس میں پاکستان میں ای کامرس کے منظر نامے کے مختلف پہلوؤں پر پریذنٹیشنز پیش کی گئی۔  ان میں پاکستان میں ای کامرس اور ڈیجیٹل تجارت کے فروغ کے مواقع اور چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی اور مارکیٹ تک رسائی اور مسابقت کو بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کی موجودہ حالت پیش کی جس میں ای کامرس کی نمو کو سپورٹ کرنے کے لئے  مضبوط اور محفوظ ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت پر زور دیا۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے پاکستان ٹریڈ پورٹل کی نمائش کی، جس کا مقصد ای کامرس میں ایس ایم ایز کے لیے صلاحیت کو فروغ دینا ہے۔پورٹل فی الحال 3,555 فروخت کنندگان، 1,342 خریداروں کو رجسٹر کرتا ہے اور 34 شہروں میں 8,345 مصنوعات  کا اندراج کرتا ہے۔پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن  نے آئی ٹی سیکٹر کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا اور اس کی ترقی کے لئے حکمت عملی تجویز کی۔چین سٹور ایسوسی ایشن نے  پاکستان میں بی 2 سی  ریٹیل ای کامرس کے حوالہ سے آگاہ کیا ، صارفین کے رویے اور مارکیٹ کے رجحانات کے بارے میں رہنمائی فراہم کی۔

اجلاس میں اکتوبر 2019 میں نیشنل ای کامرس پالیسی کی منظوری کے بعد سے اہم کامیابیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔جس میں بتایا گیا کہ ایس آر او (14) سکیم چھوٹے پیکٹ ای کامرس کی برآمدات میں سہولت فراہم کرتی ہے جس کے نتیجے میں 66 ملین ڈالر کی برآمدات ہوتی ہیں۔پاکستان ٹریڈ پورٹل کے تحت  3,000 سے زیادہ کاروبار رجسٹر کئے گئے، ایمیزون کی فروخت کنندگان کی فہرست میں پاکستان کی شمولیت ای کامرس کی برآمدات میں  48.5 ڈالر ملین پیدا کر رہی ہے۔کونسل کا مقصد آن لائن کاروبار کے لئے مصنوعی ذہانت ٹولز تیار کرنا، نئی بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی کھولنا، پالیسی ایکشن میٹرکس پر نظر ثانی کرنا اور سماجی تجارت کو باقاعدہ بنانا ہے۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے گزشتہ تین سے چار مہینوں میں پاکستان ٹریڈ پورٹل پر متاثر کن رجسٹریشن پر ٹی ڈی اے پی کی تعریف کی اور صارفین کو مزید سہولت فراہم کرنے کے لئے اسے دوسرے پورٹلز سے منسلک کرنے کی سفارش کی۔