پاکستان،شام کو اپنے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا؛ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

24

اسلام آباد،03 مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شام اور پاکستان کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان شام کو اپنے تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک اعلیٰ سطحی شامی وفد سے گفتگو میں کیا جنہوں جمعہ کو یہاں شام کے نائب وزیر تعلیم رامی الدھولی کی قیادت میں خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی۔

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ باہمی تعاون اور مہارت کے تبادلے سے ہی دونوں ممالک تعلیم کے شعبے میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔ انہوں نے تکنیکی مہارتوں کی ترقی اور توسیع کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان کا مقصد لاکھوں نوجوانوں کو انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کورسز کی پیشگی سطح پر تربیت دینا ہے۔

سیکرٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے وفد کو تعلیم کے شعبے میں جدید ترین طریقوں کو اپنانے کے لیے حکومت کے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ احمد وانی نے موجودہ حکومت کی طرف سے اسکول سے باہر بچوں کی تعداد کو کم کرنے اور تعلیم تک رسائی اور معیار کو بڑھانے کے لیے شروع کیے گئے متعدد پروگراموں کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں شروع کیے گئے سکول میلز پروگرام کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں اور انہیں امید ہے کہ ایسے تخلیقی اقدامات کے ذریعے بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے والدین کو بھی اپنے بچوں کی تعلیم جاری رکھنے کی طرف راغب کیا جا سکتا ہے۔

شام کے نائب وزیر تعلیم رامی الدھولی نے کہا کہ پاکستان اور شام کے درمیان 1971 سے تعلیمی تبادلے کے حوالے سے متعدد معاہدے ہوئے ہیں اور انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تبادلے میں اضافہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے پاکستانی حکومت کی جانب سے سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد کو کم کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ فنی تعلیم ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔