اقوام متحدہ،31مئی(اے پی پی):پاکستان نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی خدمات خاص طور پرفلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے اور بیت المقدس کے تحفظ کے لئے او آئی سی کی کاوشوں میں تعاون پر ان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی193 رکنی جنرل اسمبلی روایتی طور پر کسی بھی اس عالمی رہنما کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے نشست کا اہتمام کرتی ہے جو اپنی موت کے وقت ریاست کے سربراہ کے عہدے پر فائز ہوتا ہے۔ جنرل اسمبلی کی اس نشست میں پاکستان کےسفیر منیر اکرم نے کہاکہ مرحوم صدر کی قیادت، دانشمندی اور اتفاق رائے کی سیاست کی بدولت، اور او آئی سی کے دیگر رہنماؤں کی مسلسل حمایت سےیہ تنظیم عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کے فروغ کے لیےزیادہ مربوط اور موثر قوت بن گئی ہے۔ جنرل اسمبلی میں مرحوم ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کرنے کے بعدا ن کی پیش کردہ خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا تاہم امریکا نےمرحوم صدر رئیسی پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگاتے ہوئے اس تقریب کا بائیکاٹ کیا۔پاکستانی سفیر نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ مرحوم صدرابراہیم رئیسی کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔ منیر اکرم نے ایران میں سماجی، اقتصادی اور سیاسی تبدیلی میں مرحوم صدرابراہیم رئیسی کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایرانی صدر خیر خواہی کی ایک مستقل میراث رہیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ابراہیم رئیسی نے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ اس تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ اور کثیرالجہتی تعلقات کو مستحکم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مرحوم ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاسوں میں ہمیشہ مساوات، اچھی ہمسائیگی، انصاف اور آزادی پر مبنی نئے عالمی سیاسی، سماجی اور اقتصادی نظام کی بات کی ۔ منیر اکرم نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بھی مرحوم صدر رئیسی کے ساتھ شہید ہونے والے تمام ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا جائے ، خاص طور پر وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان کی شہادت کی خبر نہایت افسوس ناک ہے ۔ ایک مختصر بیان میں اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریش نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ مرحوم ابراہیم رئیسی نے ملک، خطے اور عالمی سطح پر ایک مشکل وقت میں ایران کی قیادت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ ایرانی عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے موحوم ابراہیم رئیسی اورمرحوم وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی خدمات بارے بات کرتے ہوئے کہاکہ دونوں رہنما ملک کے لئے امید، گڈ گورننس اور سفارت کاری کی پائیدار طاقت کی علامت بھی تھے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم امن، سلامتی، انصاف اور کثیرالجہتی کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں جس کی مرحوم رہنماؤں نے انتھک حمایت کی۔