اسلام آباد ،3 مئی(اے پی پی): پریس کونسل آف پاکستان نے جمعہ کے روز جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے اور عالمی صحافت کی آزادی کا جشن منانے کے لیے ایک سیمینار منعقد کیا۔
یہ تقریب بعنوان “ذمہ داری کے ساتھ پریس کی آزادی” عالمی صحافت کی آزادی کا جشن منانے کے لیے وقف تھی، جس میں ممتاز صحافیوں، وکلاء اور دیگر شرکاء کی تقاریر پیش کی گئیں۔
چیئرمین پریس کونسل آف پاکستان (PCP) ارشد خان جدون نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ہر حال میں صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے پی سی پی کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا اور کہا کہ پی سی پی کو منظم طریقے سے بحال کیا جا رہا ہے تاکہ جعلی خبروں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے وسیع اثر و رسوخ اور اہم وسائل کو استعمال کیا جا سکے۔
ممتاز صحافی فوزیہ شاہد نے بروقت سچ کی اہمیت پر زور دیا اور ضرورت پڑنے پر موجودہ معززین کے خلاف بولنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ثبوت کے بغیر کسی کو جھوٹا قرار دینا بلا جواز ہے۔ صحافی بغیر تصدیق کے سوشل میڈیا پر خبریں دینے سے گریز کریں۔
پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نوید اکبر نے اعتراف کیا کہ صحافیوں کو متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن انہوں نے خود شناسی کی اہمیت پر زور دیا۔
مطیع اللہ جان نے کہا کہ پی سی پی میڈیا صارفین اور اخبار کے قارئین کو پورا کرتا ہے۔ مزید برآں، PCP اداروں کے خلاف شکایات وصول کرنے کا مجاز ہے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ پی سی پی صحافیوں کو فراہم کردہ قانونی تحفظات پر تحقیق کرے اور ان کو درپیش مشکلات کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کرے۔
علی رضا علوی نے اس بات پر زور دیا کہ ذمہ دارانہ صحافت میں سیلف سنسرشپ پر عمل کرنا شامل ہے، جبکہ یہ بھی نوٹ کیا کہ میڈیا سیاستدانوں کی شبیہ کو داغدار کرتا ہے۔
انسانی حقوق کی کارکن بیرسٹر عروج بخاری نے زور دے کر کہا کہ ہر پاکستانی کو آئین میں آزادی اور اظہار رائے کا حق حاصل ہے۔
سینئر صحافی حاجی نواز رضا نے سوشل میڈیا کے ذریعے صحافتی اخلاقیات کے زوال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے صحافیوں کو حدود کا احترام کرنے، ریاستی پالیسیوں کو چیلنج کرنے سے گریز کرنے اور پروپیگنڈا کے آلات کے طور پر استعمال ہونے کی مزاحمت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
تقریب سے اسلام آباد بار کونسل کے قاضی عادل، ایبٹ آباد پریس کلب کے شاہد چوہدری، انور رضا، محمد فیض چوہدری، عامر سعید عباسی اور قانون دان ریاست علی آزاد نے بھی خطاب کیا۔