پشاور جیسے گنجان شہر میں ٹریفک کو کنٹرول کرنا اور ٹریفک پولیس کی کمی کا سامنا کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں، چیف ٹریفک پولیس آفیسر سعود خان

21

 

پشاور، 20مئی(اے پی پی): چیف ٹریفک پولیس آفیسر سعود خان نے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس نفری کی کمی کے باوجود بھی ٹریفک کے ہجوم پر قابو پانے اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے کوششیں کر رہی ہے  کیونکہ شہر کی آبادی پچاس لاکھ سے زائد ہے اور سڑکوں پر روازنہ پانچ لاکھ سے زائد گاڑیاں سفر کرتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج پشاور پریس کلب کے “میٹ دی پریس” پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سی ٹی او سعود خان نے بتایا کہ پشاور کی ٹریفک پولیس ٹریفک مسائل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

گنجان شہر میں ٹریفک کو کنٹرول کرنا اور ٹریفک پولیس کی کمی کا سامنا کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ وارڈنز کا فرض ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کا چالان کریں اور چالان کی فیس کو بھی بڑھا دینے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ ٹریفک سگنلز اور انڈر پاسز کے لئے درخواست دی ہے جبکہ قصہ خوانی کے حوالے سے انہو ں نے بتایا کہ قصہ خوانی بازار میں ٹریفک مسائل پر قابو پانے کے لئے تاجر تنظیموں کے ساتھ مل کر حکمت عملی مرتب کر رہے ہیں اور عدالتی احکامات پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔

 انہوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس تین شفٹ میں ٹریفک کی ڈیوٹی  سر انجام دے رہے ہیں۔ ٹریفک وارڈن پولیس کے مسا ئل کے حوا لے سے ایس ایس پی ٹریفک نے بتایا کہ ہر ہفتے کو ہمارا اردلی روم ہوتا ہے جن میں ٹریفک اہلکاروں کی صحت کے بارے سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے انکے شکایات سنتے ہیں اور انکو حل کر نے کیلئے عملی اقدامات بھی اٹھائے جاتے ہیں۔

میٹ دی پریس میں پشاور پریس کلب کے صدر ارشد عزیز ملک اور جنرل سیکرٹری عرفان موسی زئی سمیت دیگر سینئر صحافی بھی شریک تھے۔ پروگرام کے اختتام پر پشاور پریس کلب کی جانب سے ایس ایس پی ٹریفک کو شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

 قبل ازیں ٹریفک پولیس کی جانب سے صحافیوں کو ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا ء کیلئے پولیس وین پشاور پریس کلب بھجوائی گئی تھی جس سے 70 سے زائد صحافیوں کو موقع پر ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے گئے اس موقع پر پشاور پریس کلب کے صدر نے ایس ایس پی ٹریفک اور اسکی ٹیم کا شکریہ بھی ادا کیا۔