ڈھاکہ21مئی (اے پی پی): وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے ثقافتی تبادلوں اور سیاحتی اقدامات کو ڈی ایٹ ممالک کے درمیان افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم مواقع کے طور پر اجاگرکرتے ہوئے ڈی ایٹ ایجنڈے میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیاہے۔
منگل کو بنگلہ دیش میں ڈی ایٹ یوتھ منسٹرز کے اجلاس میں حکومت پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کے درمیان نوجوانوں کو بااختیار بنانے ا ور نوجوانوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان کے فعال نوجوانوں کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تا کہ ان نوجوانوں کی صلاحیتوں کو ملک کی ترقی اور استحکام کے لیے بروئے کار لایا جا سکے ۔
انہوں نے ڈی ایٹ سیکرٹریٹ اور سیکرٹری جنرل کی قابل ستائش کوششوں کو تسلیم کرتے ہوئے ڈی ایٹ ایجنڈے میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے بنگلہ دیش کے نوجوانوں کے امور اوروزیر کھیل نظم الحسن کی غیر معمولی قیادت کو تسلیم کرتے ہوئے، اجلاس کی کامیاب میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔
رانا مشہود احمد خان نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے پاکستان کے جامع نقطہ نظر کی وضاحت کی اور تعلیم، انٹرپرینیورشپ اور ماحولیاتی اثرات جیسے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے، پاکستان کے نوجوانوں کو مواقع فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔مزید برآں، چیئرمین نے ثقافتی تبادلے اور سیاحتی اقدامات کو بھی ڈی ایٹ ممالک کے درمیان افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم مواقع کے طور پر اجاگر کیا اور متنوع ثقافتی روایات اور تاریخی علامات کی نمائش کرتے ہوئے ممالک کے مابین دوستی اور تعاون کو فروغ دینے کی وکالت کی۔
چیئرمین یوتھ پروگرام نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور پائیدار ترقی نوجوان نسل کے قائدین کے طور پر روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ڈی ایٹ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔