اسلام آباد،مئی 17 (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور بین الصوبائی رابطہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں مل کر پاکستان میں سپورٹس کے شعبہ میں بہتری لانی ہے، 2025 کھیلوں کے احیاء کا سال ہے۔
جمعہ کے روز اسلام آباد میں نیشنل کانفرنس آن ریوایول آف سپورٹس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ نازک موڑ کب ختم ہو گا،فتح کو کھیل کے میدان میں نہیں جیتا جاتا بلکہ اپنے ذہن کے اندر جیت کو بیٹھانا ہوتا ہے۔اگر کسی قوم کو کہا جائے کہ وہ چور،ڈاکو یا کرپٹ ہے تو وہ قوم شکست کھا جاتی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ملک میں امن لائے،ملک کی روشنیاں بحال کیں اور سی پیک جیسے پروجیکٹ لائے اب سپورٹس میں بھی اعلیٰ مقام حاصل کریں گے ۔
احسن اقبال نے کہا کہ مجھے وزیراعظم نے سپورٹس کا اضافی قلمدان دیا تمام سٹیک ہولڈرز کو 2028 کے اولپمک کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے۔ادارہ جاتی کھیلوں کے فروغ کے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کھلاڑیوں کے لئے انڈوممٹ فنڈ قائم کیا جا رہا ہے۔ملک بھر میں 7 آسٹروٹرف بنانے کا فیصلہ کیا جس میں سے 4 تیار ہوچکے ہیں۔ باقی بھی جلد از جلد لگانے کی کوشش کریں گے تاکہ ہم گراس روٹ سے کھیلوں کو اجاگر کرسکیں ۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی میں ایک سال میں 400 سکواش کورٹ بنائے جبکہ پاکستان میں ایک سال میں 4 سکواش کورٹ بنا سکے۔ پاکستان میں کھیلوں میں دھڑابندی کو ختم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔
احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ 2016 اور 2017 میں نیشنل گیمز کیلئے فنڈز دینے کے باوجود نیشنل گیمز نہیں ہوئے۔ نارووال سپورٹس سٹی کے بنانے کی وجہ سے مجھے سزا ملی، نارووال سپورٹس سٹی بنانے پر کپتان کو مجھے شباش دینی چاہیے تھی لیکن سزا دی گئی اور مجھے دو سال جیل میں رکھنے کی سزا دی گئی اب بھی یہ کہتا ہوں کہ کھیلوں کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔