اقتصادی ترقی امن و استحکام کے بغیر ناممکن ہے، پانچ سال امن کے مل گئے تو پاکستان کو اس مقام پر چھوڑیں گے کہ ہمیں کسی کے آگے کشکول پھیلانے کی ضرورت نہیں ہو گی: احسن اقبال

15

لاہور، 29 جون (اے پی پی): وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ اقتصادی ترقی امن اور استحکام کے بغیر ناممکن ہے۔پانچ سال امن کے مل گئے تو پاکستان کو اس مقام پر چھوڑیں گے کہ ہمیں کسی کے آگے کشکول پھیلانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں الحمرا ہال میں پاکستان ٹیلیویژن کے پروگرام پیغام پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 اس موقع پر پروگرام کے میزبان قاری سید صداقت علی، نامور صحافی  مجیب الرحمٰن شامی،  چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، چیئرمین رویت ہلال کمیٹی ڈاکٹر عبدالخبیر آزاد، ڈائریکٹر جنرل محکمہ اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری،وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر سمیت ہر مکتبہ فکر کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ 2018 میں ایک اناڑی نے سی پیک فیز ون منصوبہ کا بیڑہ غرق کر دیا۔ موجودہ حکومت نے بڑی محنت کے بعد چین کا اعتماد بحال کیا ہے اور اب چین ہمیں معاشی طاقت بنانے کیلئے ہمارا بھر پور ساتھ دے رہا ہے لیکن اس کے لئے ملک میں امن قائم ہونا ضروری ہے اگر ہم۔ملک میں امن قائم نہ رکھ سکے تو دوست ممالک بھی ہم سے دور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کو ہر محاذ پر شکست دینے کیلئے پوری قوم کو متحد ہونا پڑے گا۔

انہوں نےکہاکہ ایک وقت تھا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں صف اول کا ملک شمار ہوتا تھا۔ ملائشیا اور کوریا بھی پاکستان کی ترقی کی تقلید کرتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی نادانیوں کی وجہ سے آہستہ آہستہ پستی کی طرف چلے گئے حالانکہ پاکستانی قوم میں ذہانت اور محنت کی کمی نہیں کیا وجہ ہے کہ ہماری انفرادی محنت اور صلاحیت کارگر ثابت نہیں ہو رہی۔بدقسمتی سے ہم انفرادی کارکردگی اور ہنر کو اجتماعی کارکردگی میں ڈھالنے میں ناکام رہے ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ دنیا میں جن ملکوں نے ترقی کی ہے انہوں نے اپنے ملک میں امن اور استحکام پیدا کیا، پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنایا اور اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کیا  جبکہ ہم نے امن ،سیاسی استحکام، کامیاب پالیسیوں اور اصلاحات ایجنڈے کو ناکام بنایا۔

 انہوں نے کہا کہ اگر پوری قوم فیصلہ کر لے کہ امن ،استحکام، پالیسیوں کے تسلسل اور اصلاحات ایجنڈا پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے تو پھر پاکستان کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

 وفاقی وزیر نے کہا کہ سوات، جڑانوالہ، سرگودھا اور سیالکوٹ میں ہونے والے واقعات سے پاکستان کو بدنام کرنے کا چند لوگوں نے بیڑا اٹھا لیا جو اسلام کی غلط تشریح کرکے لوگوں کے مذہبی جذبات سے کھیلتے ہیں۔ انہوں نے علماء سے اپیل کی کہ اسلام کی غلط تشریح کرنے والوں کے مقابلے میں قوم کو یکجا کریں ۔

 انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ مسلمان مظالم کا شکار ہیں ۔ فلسطین پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور ظلم و ستم پر مسلمان اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بے بس دکھائی دیتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس مسلمان علم  عمل میں پیچھے رہ گئے ہیں ہمارے پاس صرف تقریریں   نعرے اور ڈنڈے ہیں۔ ہم اپنے ہی لوگوں اور املاک۔کو نقصان پہنچا کر سمجھتے ہیں کہ ہم نے علم کا جھنڈابلند کر دیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ کسی دور میں دنیا کے ہر علم کی قیادت  مسلمان مفکر کے پاس تھی ، قرآن مجید سے تعلق تھا ۔ انہوں نے کہا کہ بو علی سینا اور خوارزمی مسلمان سائنسدان تھے لیکن کیا وجہ ہے کہ آج کوئی بھی اسلامی ملک نئی ٹیکنالوجی کا موجد نظر نہیں آتا۔

تقریب سے مجیب الرحمٰن شامی، ڈاکٹر راغب حسین نعیمی،ڈاکٹر عبدالخبیر آزاد، ڈاکٹر طاہر رضا بخاری اور پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے بھی خطاب کیا۔

 مقررین نے کہا کہ پاکستان ٹیلیویژن نے ہمیشہ پاکستانیت کا پرچار کیا ہے،پیغام پاکستان پروگرام کا مقصد نوجوانوں کو اپنے اسلاف کی قربانیوں سے آگاہ کرنا ہے،انہوں نےکہاکہ پیغام پاکستان نوجوانوں کو پاکستان کے حصول کی جدوجہد سے آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، مقررین نے تجویز پیش کی کہ نئی نسل میں پائی جانے والی نفرتوں کو ختم کرنے کیلئے ایسے مزید پروگرامز ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔