اسلام آباد،12جون (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سیفران و کشمیر آفیئر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ بجٹ میں فاٹا کے رہائشی علاقوں کو ایک سال مزید ٹیکس سے استثنیٰ کی تجویز دی گئی ہے، موجودہ بجٹ عوام دوست ہے، اس میں تنخواہ پیشہ افراد کو ریلیف دیا گیا ہے۔
بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے رہائشیوں کیلئے میں نے آواز بلند کی جس پر رانا ثناء اللہ نے سیاسی سوچ رکھتے ہوئے میرا ساتھ دیا جس پر میں ان کا مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء میں 5 سال تک فاٹا کے رہائشی علاقوں کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا گیا تھا جس میں مزید ایک سال توسیع کی تجویز دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سفارشات کے پیش نظر ٹیکس سے استثنیٰ کا معاملہ مشکل تھا لیکن مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کا مشکور ہوں جنہوں نے میری درخواست پر غور کرتے ہوئے فاٹا کے رہائشی علاقوں کی عوام کی فلاح کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکس سے استثنیٰ میں مزید ایک سال توسیع کی۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں فاٹا کی 15 فیصد عوام رہائش پذیر ہے، میں ان تمام عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے فاٹا اور خیبرپختونخوا کی عوام کی قربانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے جس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈر سے مشاورت کے بعد ایک سال کے عرصہ میں اس کا کوئی مناسب حل نکال لیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے مابین کوئی اختلاف نہیں وہ اجلاسوں میں شرکت کر کے ایک دوسرے کے نظریات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم اپنے لیڈر کو خوش کرنے کیلئے وزیراعلیٰ کے پی کے عوام کے سامنے بیان بازی سے کام لیتے ہیں۔