حجاج کرام کو 1.3 ملین سے زیادہ طبی خدمات فراہم کی گئیں، ہیلتھ پروٹوکول نے گرمی کے تناؤ کو مؤثر طریقے سے کم کیا، سعودی وزیر صحت

14

اسلام آباد 24 جون  (اے پی پی):  سعودی وزیر صحت  فہد الجلاجیل نے 2024 کے حج سیزن کے دوران صحت کے انتظام کی کوششوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے  بتایا کہ  حج کے دوران  حجاج کرام کو 1.3 ملین سے زیادہ طبی خدمات فراہم کی گئیں، ہیلتھ پروٹوکول نے گرمی کے تناؤ کو مؤثر طریقے سے کم کیا،  یہ کامیابی صحت کے نظام اور حج سکیورٹی فورسز کی مربوط کوششوں سے ممکن ہوئی جس میں وبائی امراض یا بڑے پیمانے پر بیماریوں کے پھیلنے کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ صحت کے نظام نے 465,000 سے زیادہ خصوصی علاج کی خدمات فراہم کیں، جن میں 141,000 خدمات ان لوگوں کو فراہم کی گئیں  جنہوں نے حج کرنے کی سرکاری اجازت حاصل نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی صحت کے نظام نے اس سال گرمی کے دباؤ کے متعدد معاملات کو حل کیا، کچھ افراد اب بھی زیر علاج  ہیں۔ افسوس کے ساتھ، اموات کی تعداد 1,301 تک پہنچ گئی، جن میں سے 83 فیصد حج کرنے کے لیے غیر مجاز تھے اور بغیر مناسب پناہ گاہ یا آرام کے، براہ راست سورج کی روشنی میں طویل فاصلہ طے کر رہے تھے۔ مرنے والوں میں کئی بزرگ اور دائمی طور پر بیمار افراد بھی شامل ہیں۔

انہوں نے گرمی کے خطرات اور احتیاطی تدابیر کی اہمیت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے  حکام کی جانب سے کی جانے والی اہم کوششوں پر بھی  زور دیا۔

 مرحومین کے لیے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ  رپورٹس مرتب کر لی گئی ہیں اورمتوفین کے اہل خانہ کو بھی  مطلع کیا گیا ہے ۔موت کے سرٹیفکیٹس کے ساتھ، شناخت، تدفین اور میت کو اعزاز دینے کے لیے مناسب عمل کی پیروی کی گئی۔

سعودی وزیر صحت نے بتایا کہ مملکت کی جانب سے حاجیوں کے لیے مفت صحت کی خدمات کی فراہمی ان کی آمد سے پہلے ہی شروع ہو گئی تھی، جس میں ہوائی، سمندری اور زمینی سرحدی گزرگاہوں پر آگاہی پروگرام منعقد کیے گئے تھے۔

سعودی وزارت صحت کی جانب سے پیش کی جانے والی صحت کی خدمات میں اوپن ہارٹ سرجریز، کارڈیک کیتھیٹرائزیشن، ڈائیلاسز، اور ایمرجنسی کیئر شامل ہیں، کل 30,000 ایمبولینس سروسز، 95 ایئر ایمبولینس آپریشنز کے ساتھ مملکت بھر کے طبی شہروں میں جدید ترین صحت کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ۔ مزید برآں تقریباً 6,500 بستر اور کمرے  بھی مریضوں  کے لیے دستیاب تھے۔ گرمی کے تناؤ سے نمٹنے کے اقدامات میں ایسے آلات کی فراہمی بھی شامل ہے جو متاثرہ افراد کی تیز رفتار اور موثر ریسکیو کوممکن بناتے ہیں۔