لاہور، 6 جون (اے پی پی): وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان سے امریکی قونصل جنرل کرسٹین کے ہاکنز نے ملاقات کی، صوبے میں نئی حکومت کی پالیسیوں اور آ ئندہ بجٹ میں ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔
مجتبی شجاع الرحمٰن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں نئی حکومت کی اولین ترجیحات تعلیم ،صحت ،زراعت اور تحفظ ماحول کے شعبہ جات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں حکومت کا زیادہ تر فوکس طالب علموں کے مسائل پر ہے۔ سرکاری سکولوں میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے استفادہ کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ طالب علموں کو جدید تدریسی آلات کی فراہمی اور سفری مشکلات کی دوری کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ عام آدمی کی صحت کی سہولیات تک رسائی کے لیے فیلڈ ہسپتالوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور ضلعی سطح پر ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے۔ ایمرجنسی میں مریضوں کی ہسپتالوں تک آسان رسائی کے لیے ایمبولینس سروس کو بہتر بنایا جا رہا ہے ۔
مجتبی شجاع الرحمٰن نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے فنڈز کی کمی مسئلہ نہیں ہے۔ پنجاب حکومت شہریوں کو محفوظ ماحول کی فراہمی کے لیے ہر طرح کی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔ ستھرا پنجاب اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ ستھرا پنجاب کے تحت 36اضلاع میں صفائی کی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ فضائی آلودگی میں کمی کے لیے ماحول دوست سواریوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے متعلقہ شعبہ جات میں سرمایہ کاری بڑھائی جارہی ہے۔ آ ئند ہ بجٹ میں کسانوں کے لیے چار ارب روپے کا پیکج لا رہے ہیں ۔پنک اور گرہن لائن ٹرین سروس سے متعلق اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ پنجاب میں آ ئند ہ تمام میگا پروجیکٹس پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ تحت لگائے جائیں گے ۔ پنجاب میں نئی حکومت کا سب سے بڑا چیلنج مہنگائی پر کنٹرول تھا۔ مریم نواز شریف کی متحرک قیادت نے مہنگائی پر کنٹرول کو یقینی بنایا ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے ذاتی وسائل میں اضافے کے لیے ٹیکس سسٹم میں اصلاحات لائی جارہی ہیں۔ آئندہ بجٹ میں ٹیکسز میں اضافے کی بجائے ٹیکس نیٹ کے پھیلاؤ کی پالیسی اختیار کی جا رہی ہے ۔ بورڈ آف ریونیو کے تحت پراپرٹی ٹیکس کی بیس میں تبدیلی لائی جا رہی ہے ۔ پانچ سال بعد پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں تبدیلی معقول تجویز ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ پچھلی حکومت نے صرف مالی معاملات میں ہی نہیں دیگر انتظامی امور میں بھی صوبے کو شدید نقصان پہنچایا ۔ نئی حکومت ان تمام نقصانات کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔انھوں نے کہا کہ یونائیٹڈ سٹیٹس کے ساتھ طلبہ کے مطالعاتی وفود کا تبادلہ کامیاب تجربہ تھا ،مستقبل میں یونائیٹڈ سٹیٹس کے ساتھ روابط کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔