سیلاب 2022کے بعد تعمیرنو اور بحالی کے منصوبوں  حوالے عالمی برادری کو اپنے وعدوں پر عمل درآمدکرنا چاہئے؛وفاقی وزیر احد خان چیمہ

33

اسلام آباد،4جون  (اے پی پی):وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ نے کہا ہے کہ 2022 ء کے سیلاب کے بعد تعمیرنو اور  بحالی کے منصوبوں کے حوالے سے  عالمی برادری کو اپنے وعدوں پر عمل درآمد کرنا چاہئے، حکومت موسمیاتی لحاظ سے موزوں بنیادی ڈھانچہ کی تعمیرمیں پرعزم ہے،  ترقی اور  تعمیر نو کی کو ششوں کے لئے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر میں توانائی اور موسمیاتی موزونیت  لازمی امر ہے۔

یہ بات انہوں نے   انٹرنیشنل پارٹنرز سپورٹ گروپ (آئی پی ایس جی)  کے چوتھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو منگل کو یہاں  وفاقی وزیر  اقتصادی امور   احد  خان چیمہ  کی زیرصدارت  وزیراعظم آفس میں منعقدہوا۔اجلاس کا مقصد   2022 ء کے سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیرنوکے منصوبوں پر   پیش رفت کا جائزہ لینا  اور  ماحولیاتی و موسمیاتی لحاظ سے موزوں پاکستان کے لیے کو ششوں کو  منظم کرناتھا ۔

اجلاس میں  وزیر  اعظم کی کو آرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی  رومینہ خورشید کے علاوہ اقتصادی امور ، خزانہ و محصولات، خارجہ امور ، منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات اور  موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کی وزارتوں کے سیکرٹریز اور  اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں  آذربائیجان، سویڈن، قازقستان، ناروے، آسٹریلیا کے سفیروں،  جرمنی، چین، متحدہ عرب امارات، جنوبی کو ریا، امریکہ، قطر، ترکی، نیدرلینڈز، روس، جاپان، فرانس، سوئٹزرلینڈ کے سفارت کا روں،  دو طرفہ اور  کثیر جہتی ترقیاتی شراکت داروں کے نمائندے  اور کینیڈین و برطانوی ہائی کمشنز کے حکام بھی شریک تھے۔

وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ نے  اپنے افتتاحی کلمات میں  آئی پی ایس جی کے اراکین کا  پرتپاک خیرمقدم کیا اور  سیلاب کے بعد بحالی  کے منصوبوں میں   عالمی برادری اور  پاکستان کی مشترکہ کو ششوں کی تائید کی ۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں سے محفوظ پاکستان کی تعمیر کے حوالے سے بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کے وعدوں پر  ان کا  تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

وفاقی وزیر نے   توانائی اور  بنیادی ڈھانچے کی اہمیت  کو  اجاگرکرتے ہوئے کہا کہ   ترقی اور  تعمیر نو کی کو ششوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر ایک لازمی امر ہے ، ہمیں امید ہے کہ   بین الاقوامی ترقیاتی شراکت دار ان اہم شعبوں پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے ۔موسمیاتی لحاظ سے موزوں اور پائیدار بحالی اور تعمیرنو کے فریم ورک  کے حوالے سے آئی پی ایس جی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبہ کی ترقی میں معاونت، مالیاتی وعدوں کی تکمیل، رہنمائی فراہم کرنے اور فنڈنگ گیپ ہمارے اہم اہداف میں شامل ہیں۔انہوں نے تعمیرنو اور  بحالی کے منصوبوں میں صوبائی حکومتوں کے تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے وعدے کے مطابق  حکومت فور آر ایف منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے میں کو ئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی۔

 اجلاس میں  ترقیاتی شراکت داروں نے آئی پی ایس جی کے چوتھے اجلاس کے انعقاد  کو  سراہا  اور  سیلاب کے بعد کی تعمیرنو و بحالی کی کو ششوں پر  دی گئی مسلسل توجہ کی تعریف کی۔ اجلاس میں  مالی استحکام، اقتصادی ترقی اور  انسانی سرمائے میں اضافہ  کی اہمیت پر  زور دیا گیا۔ اجلاس میں عالمی بینک   اور  یو این ڈی پی  کی جانب سے سیلاب کے بعد کی سرگرمیوں کے بارے میں تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیاگیا۔

 وفاقی وزیر احد خان چیمہ نے اپنے اختتامی کلمات میں  جنیوا میں منعقدہ ماحولیاتی وموسمیاتی  لحاظ سے موزوں  پاکستان کے حوالہ سے  بین الاقوامی کا نفرنس  میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زوردیا۔ اس کا نفرنس میں  عالمی برادری کی جانب سے   10.987 ارب  ڈالر کی  امداد اور تعاون کے وعدے کئے گئے تھے ،   اپریل 2024 تک 2.8  ارب ڈالرپاکستان کو مل چکے ہیں۔ انہوں نے  یو این ڈی پی کی طرف سے فراہم کردہ تعاون کا  اعتراف کرتے ہوئے  آئی پی ایس جی کو  سیکرٹریٹ خدمات پیش کرنے پر ریزیڈنٹ نمائندہ  ڈاکٹر سیموئل رزک کا  شکریہ ادا کیا۔