سکھر،03جون(اے پی پی): سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سعید ڈواچ نے کہا ہے کہ سیپکو کی جانب سے کسی علاقے میں کوئی بلا جواز لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ہے البتہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے کہیں بجلی بند ہوتی ہے تواسے لوڈ شیڈنگ نہیں کہا جاسکتا ،گرمی کے اس سخت موسم میں لوگوں کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کوششیں کررہے ہیں اور فیڈرز کی مانیٹرنگ کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے تاکہ اگر کہیں بجلی فالٹ کی وجہ سے بند ہو تو عوام کو پریس نوٹ کے ذریعے بتایاجاسکے ۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر سعید ڈواچ اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیپکو کے پانچ سو اکیانوے فیڈرز میں سے ایک سو پنتیس پر لوڈ شیڈنگ صفر ہے جبکہ دوسو چھیانوے فیڈرز پربارہ سے سولہ گھنٹے، ایک سو بائیس فیڈرز پر آٹھ گھنٹے اور چھبیس فیڈرز پر چھ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ ان کا کہناتھا کہ جہاں لوڈ زیادہ ہوتا ہے تو وہاں فالٹ بھی آتے رہتے ہیں۔
سعید ڈواچ کا کہنا تھا کہ فرسٹ ایئر اور انٹر کے جاری امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے فیڈرز کی بجلی بند نہیں کی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی اتنی مہنگی ہے کہ کسی کو مفت نہیں دی جاسکتی یہ ایک سہولت جو کسی طور مفت نہیں مل سکتی لیکن افسوس ہے کہ لوگ بل ادا نہیں کرتے تو ان کو بجلی کیسے دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسداد بجلی چوری مہم کے دوران صرف بجلی چوروں کے خلاف کاروائی نہیں کی جارہی بلکہ ان کے ساتھی کمپنی کے ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے اور اب تک ایک سو چالیس سے زائد افسران و ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے ۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا تھا کہ سیپکو کے اس وقت پانچ لاکھ ستائیس ہزار سے زائد نادہندگان ہیں جن کی جانب سیپکو کے ایک سو ستھتر ارب روپے کے واجبات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی ڈیٹکشن بلوں کے اجراءکے حوالے سے شکایات کا بھی ازالہ کیا جارہا ہے، صارف کو غلط ڈیٹکشن کرنے پر متعلقہ ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صارفین کے لیے نئے کنکشن کے حصول کو بھی آسان اور سہل بنا دیا گیا ہے، اب درخواست دینے کے پندرہ یوم کے اندر صارفین کو نئے کنکشن لگادیئے جاتے ہیں۔