سکھر، 24 جون (اے پی پی): صدر آصف علی زرداری نے سندھ میں سکیورٹی/امن و امان کی صورتحال پر پیر کے روز منعقد اجلاس میں ریاست کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کچے کے جرائم پیشہ افراد کو بتدریج قومی دھارے میں لانے اور گھناؤنے جرائم میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔
صدر نے کچے کے علاقے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ان علاقوں میں سڑکیں، صحت اور تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
صدر زرداری نے کہا کہ کچے کے علاقے کے قبائلی سرداروں پر مشتمل ایک قومی جرگہ بلایا جائے جو علاقے میں امن کے فروغ، سیکورٹی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مقامی آبادی سے مذاکرات کرے اور جرائم کی روک تھام اور علاقے کو ہتھیاروں سے پاک کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ میں صدر نے صوبے کے سکیورٹی چیلنجز ، ضروریات مؤثر طریقے سے پورا کرنے کیلئے پولیس فورس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ساتھ جدید آلات ، ہتھیار، مناسب انسانی وسائل ، لاجسٹکس فراہم کر کے استعدادِ کار بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔
صدر زرداری نے فرائض کی انجام دہی کیلئے مرد پولیس اہلکاروں، سندھ پولیس میں خواتین کی شمولیت اور حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ سندھ پولیس کے شہداء کے خاندانوں اور بچوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، ایم این اے سید خورشید شاہ، وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کے علاوہ اسپیکر سندھ اسمبلی ، صوبائی وزراء ، وفاقی ، صوبائی ،رینجرز اور ملٹری حکام نے بھی شرکت کی۔