اسلام آباد۔25جون(اے پی پی):منگل کو قومی اسمبلی کا طویل سیشن ہوا بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ لازمی اخراجات پر ووٹنگ نہیں ہوتی اس پر بحث ہوتی ہے تاہم بحث پر اسی موضوع پررہا جائے۔شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر کو گولڈ سمتھ کے امیدوار کی سپورٹ کرنے پر معافی مانگنی چاہیے۔
علی افضل ساہی نے کہا کہ اس ایوان کے لئے7 ارب 25 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ بجٹ میں اشرافیہ کو ٹیکس نیٹ میں نہیں لایا گیا۔
بیرسٹرگوہرنے کہاکہ بجٹ اہم آئینی ذمہ داری ہے، وزیرخزانہ کے نوٹس میں بعض چیزیں لانا چاہتا ہوں، پی آئی اے کے اثاثہ جات ایک ہزارارب روپے ہے جبکہ بجٹ دستاویزات میں یہ کم دکھائے گئے ہیں، پی آئی اے کی نجکاری سے خسارہ کسی اور کمپنی کوکیری فارورڈ نہیں کرنا چاہئے۔
عالیہ کامران نے کہاکہ فارن مشنز کی کارکردگی کو دیکھنا ضروری ہے، اوورسیز کوسہولیات فراہم کی جائے، قرضوں کی ادائیگی کیلئے مزید قرضہ نہیں لینا چاہئے۔
ساجد مہدی نے کہا کہ کاشتکاروں کی ایوان میں بہت کم نمائندگی کی گئی،اسے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا جاتا ہے۔ اس جانب توجہ دی جائے۔
زرتاج گل نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے ہمارے لوگوں کو ویزہ دینے پر پابندی لگا دی ہے۔اس بارے میں آگاہ کیاجائے۔ بیرون ملک ہمارے مشنز کی کارکردگی کیا ہے اس کا جائزہ لیا جائے۔