قومی اسمبلی نے کابینہ ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور قومی سلامتی ڈویژن کے 12 مطالبات زر کی منظوری دیدی

13

اسلام آباد۔26جون (اے پی پی):قومی اسمبلی نے کابینہ ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور قومی سلامتی ڈویژن کے 12 مطالبات زر کی منظوری دیدی جبکہ اپوزیشن کی طرف سے ان مطالبات زر پر پیش کردہ کٹوتی کی 60 تحاریک مسترد کر دیں۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے یکے بعد دیگرے کابینہ ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور قومی سلامتی ڈویژن کے12 مطالبات زر ایوان میں پیش کئے جن پر اپوزیشن کی جانب سے 60 کٹوتی کی تحاریک پیش کی گئیں جن کی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مخالفت کی۔

قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک مستردکرتے ہوئے کابینہ ڈویژن، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور قومی سلامتی ڈویژن کے کے 41 ارب، 70 کروڑ، 40 لاکھ 3 ہزار روپے کے 12 مطالبات زرکی منظوری دیدی جبکہ جوہری توانائی کیلئے 19 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر کی بھی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کیلئے ایک ارب 56 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر بھی منظور کر لئے گئے۔

 کابینہ ڈویژن کے مطالبات زر پر علی محمد خان، عامر ڈوگر، عمیر نیازی، عالیہ کامران، ریاض فتیانہ، شہریارآفریدی، علی جدون، خواجہ شیراز محمود، محمد ریاض خان، ڈاکٹر نثار جٹ، شاندانہ گلزار اوردیگر نے کٹوتی کی 60 تحاریک پیش کیں جس کی وزیر خزانہ نے مخالف کی۔