مالی سال24۔2023 کے اقتصادی سروے کا اجراء، معیشت کا حجم 11 فیصد اضافہ کے بعد 375 ارب ڈالر ہو گیا؛ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

16

اسلام آباد،11جون (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جاری مالی سال کے دوران آئی ایم ایف، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے اندازوں کے برعکس پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.4 فیصد بڑھی ہے، جاری مالی سال کے دوران پاکستان کی معیشت کا حجم11 فیصد اضافہ کے بعد 338 ارب ڈالر سے بڑھ کر 375 ارب ڈالر ہو گیا ہے جبکہ فی کس آمدنی 129 ڈالر کے اضافہ کے بعد 1680 ڈالر ہو گئی ہے، مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

رواں مالی سال24۔2023  کے اقتصادی سروے کے اجراء کے موقع پر وزیر مملکت علی پرویز ملک، اکنامک ایڈوائزر ڈاکٹر امتیاز، سیکرٹری خزانہ امداد اﷲ بوسال اور سیکرٹری منصوبہ بندی شہریار سلطان کے ہمراہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے اختتام پر جی ڈی پی کی شرح 0.2 فیصد تھی، روپے کی قدر میں 29 فیصد کی کمی ہوئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ  وزیراعظم شہباز شریف نے  بروقت اور بہترین اقدامات کئے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹینڈ بائے معاہدہ کے ذریعے معیشت کے استحکام کی بنیاد رکھی، اگر یہ معاہدہ نہ ہوتا تو ہم معاشی اہداف حاصل نہیں کر سکتے تھے۔

 وزیر خزانہ نے کہا کہ جاری مالی سال کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کی بنیادی وجہ بلند شرح سود اور توانائی کی عدم مساوات تھی تاہم زراعت کے شعبہ نے نمایاں ترقی کی اور ہم نے بمپر فصلیں حاصل کیں، ڈیری اور لائیو سٹاک کے شعبہ میں بھی نمایاں نمو ہوئی ہے، زراعت اب بھی ہمارا اہم ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی سطح پر بھی مثبت پیشرفت ہوئی ہے، ایف بی آر کی محصولات کی وصولی کی شرح میں 30 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی، پرائمری سرپلس میں صوبوں کا بھی اچھا کردار رہا جس کا کریڈٹ صوبوں کو ملنا چاہئے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ترسیلات زر میں بھی نمایاں بہتری ہوئی ہے، ملکی کرنسی میں استحکام آیا ہے، کرنسی کے استحکام میں نگران حکومت کی جانب سے انتظامی اور سٹیٹ بینک کی جانب سے ڈھانچہ جاتی اقدامات نے کلیدی کردار ادا کیا، جن بینکوں کے پاس بوتھ موجود تھے ان کی تعداد بڑھانے جبکہ جن کے پاس بوتھ نہیں تھے انہیں بوتھ کھولنے کی ہدایات جاری کی گئیں، سٹہ بازی اور قیاس آرائیوں کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے گئے۔

وزیر مملکت برائے اقتصادی امور علی پرویز ملک نے اس موقع پر کہا کہ معیشت میں استحکام اور جو اعتماد نظر آ رہا ہے یہ ان اقدامات کا نتیجہ ہے جو وزیراعظم شہباز شریف نے لئے ہیں، ہماری پوری توجہ معاشی استحکام کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا ہے تاکہ معیشت دوبارہ کمزوری کی طرف نہ جائے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ معاشی طور پر کمزور طبقات پر کوئی بوجھ نہ ڈالا جائے، حکومت معیشت کو دستاویزی بنا رہی ہے، نان فائلرز کو فائلرز بنانے کیلئے اقدامات ہو رہے ہیں، تمام پاکستانیوں کو اپنی آمدنی اور حیثیت کے مطابق پاکستان کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ہمیں ڈھانچہ جاتی فالٹ لائن کو درست کرنا ہے۔