مالی گنجائش ہوئی تو پہلا ریلیف تنخواہ داروں کو دیں گے،ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے اور ملک پر بیرونی اداروں کا اعتمادبحال ہوا ہے،وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس

16

اسلام آباد۔30جون (اے پی پی ):مالی گنجائش ہوئی تو پہلا ریلیف تنخواہ داروں کو دیں گے،ملک میں معاشی استحکام آ رہا ہے اور ملک پر بیرونی اداروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیرخزانہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اضافی ٹیکس سے کافی لوگوں پر دباؤ بڑھا ہے، میری ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر اضافی بوجھ ہے اور جیسے ہی ہمیں مالیاتی سپیس ملے گی تو ہم اسے ریلیف فراہم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں تنخواہ دار طبقے پر بوجھ بڑھ رہا ہے، معاشی صورتحال بہتر ہوتے ہی ہم تنخواہ دار طبقے کو سب سے پہلے ریلیف دیں گے، نئی پنشن سکیم پر کل سے اطلاق ہو گا جبکہ پیٹرول پر کل سے اضافی لیوی نہیں لگے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر نے ثابت کیا ہے کہ 30 فیصد پر نمو ہوسکتی ہے۔ اگلے تین سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد پر لے جا رہے ہیں جب کہ اگلے سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی ساڑھے 10 فیصد پر لے جانے کا امکان ہے۔زرمبادلہ کے ذخائر نو ارب ڈالر ہیں۔ حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح 38 سے کم ہو کر 12 فیصد پر آ چکی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ توانائی اور پٹرولیم کے شعبے میں اصلاحات کریں گے۔ مفتاح اسماعیل نے ریٹیلرز پر ٹیکس لگانے کا کہا تھا ریٹیلرز پر ٹیکس لگ جانا چاہیے تھا۔ جولائی سے ریٹیلرز پر ٹیکس لگ جائے گا۔ کل تک 42 ہزار ریٹیلرز رجسٹرڈہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بھی کہا نان فائلر کی اختراع مجھے سمجھ نہیں آ رہی۔ ہم نان فائلرز کی اختراع ملک سے باہر نکالیں گے۔ وزرا تنخواہ نہیں لے رہے۔ اپنے یوٹیلٹی بل بھی خود ادا کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ کے مطابق تین سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی 13 فیصد پر لے جانا چاہتے ہیں۔ ہم ٹیکس ٹو جی ڈی پی ساڑھے نو فیصد کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اگلے سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی ساڑھے 10 فیصد پر لے جانے کا پلان ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ داسو ڈیم کے لیے عالمی بینک ایک ارب ڈالر کی منظوری دے چکا ہے۔ عالمی بینک نے داسو منصوبے کے لیے ایک ارب ڈالر کی منظوری دی ہے، آئی ایف سی نے پی ٹی سی ایل کے لیے 40 کروڑ ڈالرز منظور کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جا رہا ہے۔ کسی چیز کا اعلان کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔ جلد عملدرآمد بھی آپ سنیں گے۔ تمام بڑے ایریاز پر ہم کام کر رہے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو گا۔ ’ہم بھی یہی چاہتے ہیں۔ خواہش بھی ہے کہ یہ آئی ایم ایف آخری پروگرام ہو۔

انہوں نے بتایا کہ سیلز ٹیکس میں 750 ارب روپے کی کرپشن سامنے آئی۔ ایف بی آر میں جتنا انسانی عمل کم ہوگا کرپشن کم ہو گی۔ ایف بی آر کا 9.3 کھرب کا ہدف پورا ہو جائے گا۔