کوئٹہ۔ 26 جون (اے پی پی):گورنر بلو چستان شیخ جعفر مندوخیل نے موسمیاتی تبدیلوں کے پاکستان پر شدید اثرات پر اظہار تشویش کر تے ہو ئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات وقت کی عین ضروت ہیں،کاربن گیس کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کے برے اثرات کی وجہ سے پاکستان دنیا کے ان پانچ سے آٹھ ممالک میں شامل ہے ،ترقیاتی ممالک کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلوں کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ،تر قی یافتہ ممالک کی صنعتوں کے پھیلاؤ اور ماحول دشمن گیسوں کی اخرا ج کی وجہ سے پاکستان میں جنگلی حیات ، زراعت، جنگلات کو خطرات اورسیلاب کی تباہ کاریاں سب کے سامنے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بد ھ کے روز پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ (پی پی اے ایف) ، سینٹر فار پیس ڈویلپمنٹ (سی پی ڈی)، بی آر ڈی ایس اور آئی ڈی او کے تعاون عالمی یوم ماحولیات کے دن کی مناسب سے کوئٹہ کے مقامی ہو ٹل تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔
گورنر بلو چستان شیخ جعفر خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ جس تیزی سے موسمیاتی تبدیلی رونما ہو رہی ہیں ان سے نمٹنے کے لئے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ خشک سالی، سیلاب سے نہ صرف فصلوں ، زراعت انفراسٹرکچر اور لوگوں کے جان و مال کو نقصان پہنچا ہے بلکہ جنگلات اور جنگلی حیات لائیو اسٹاک سمیت ہر شعبہ میں موسمی اثرات سب کے سامنے عیاں ہیں۔
انہوں نے شہر یوں پر زور دیا کہ ملک بالخصوص بلو چستان کو سر سبز بنانے کے لئے شہر ی اپنے گھروں اور محلوں میں شجر کاری میں نہ صرف حصہ لیں بلکہ اپنے گھروں میں ہر صورت میں پودا لگا ئیں ،ہمیں اپنے آنے والی نسلوں کے لیے ایک پرامن اور صاف ماحول معاشرے چھوڑ کر جانا چاہے ۔
انہوں نے گورنر ہائوس کی مثال دیتے ہو ئے کہا کہ 23ایکڑ پر محیط سرکاری عمارت میں آٹھ ہزار سے زائد درخت ہیں اور ان درختوں میں ہر سال اضافہ کیا جا رہا ہے ۔
انہوں طلبہ ، سیاسی رہنمائوں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر اپنے ماحو ل کو بہتر بنائیں ۔
تقریب سے پی پی اے ایف کے سی ای او نادر گل بڑیچ نے کہا کہ موسمیاتی تغریات پر عالمی سطح پر کئی تنظمیں کام کر رہی ہیں جن کا مقصد دنیا میں ماحولیاتی مسائل اور اس سے جڑے خطرات اور مستقبل میں لائحہ عمل کی تشکیل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ،ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبد یلی ان میں سر فہرست ہے ۔نادر گل بڑیچ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلوں کی وجہ سے بارشوں کا طریقہ کارتبدیل ہو ا ہے جس کا اثر براہ راست زراعت اور کاشتکاروں پر پڑ رہا ہے ،سب سے زیادہ غریب اور متوسط طبقے کے لو گ اس کی لپیٹ میں آتے ہیں۔
انہوں نے تمام مکاتب فکر پر زور دیا کہ وہ بچوں اور نوجوانوں کو اس حوالے سے آگاہی فراہم فراہم کریں ،درختوں کی کٹائی ہر صورت رکنی چاہیے، اس حوالے سے سیاسی جماعتوں علما کرام ، اور سو سائٹی کے نمائندوں کو چاہے وہ اپنے علا قے میں درختوں لگانے کے حوالے سے مہم چلائیں ۔انہوں نے کہا کہ پی پی اے ایف ماحولیاتی تبدیلی ،قدرتی آفات سے متاثرہ علا قوں کی بحالی اورلو گوں میں شعور آگاہی کے لئے مختلف منصوبوں پرکام کر رہی ہےجس کے دو ر رس نتائج بر آمد رہو رہے ہیں ۔
تقریب سے و زیر اعلیٰ بلو چستان کی مشیر برائے وویمن ڈویلپمنٹ ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلوں سے خواتین کی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ،ہم سب کو اب سوچنا چاہے کہ اس مسئلے پر کیسے قابو پایا جا سکتا ہے ، نا صر ف حکومت بلکہ سول سوسائٹی،عوام کو بھی اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہے ،موسمیاتی تبدیلوں اورغیر متوقع بارشیں اب معمول بن گئی ہے جس سے لو گوں کو خوراک ،صاف پانی سمیت مختلف چیلنجز میں اضافہ ہو رہا ہے۔
سابق صوبائی وزیرقادر نائل نے بھی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے اٹھائے گئے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہم سب کو مشترکہ طور پر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اپنا کرادار ادا کرنا چاہیے تاکہ ان سے ہونے والے نقصانات سے بچا جاسکے۔
تقریب میں سابق صوبائی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، سیکرٹریز، وائس چانسلرز، میڈیا کے نمائندوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔
اس موقع پر پینل ڈسکشن کا انعقاد بھی کیا گیا ۔ڈاکٹر نصر اللہ بی آر ایس پی کے سی ای او ، چیف کنزرویٹر غلام محمداور ڈاکٹر ظہور احمد بازئی، وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان ڈاکٹر طاہر رشید نے موسمیاتی تبدیلوں اقدامات پر روشنی ڈالی۔