شینزن(چین) 05 جون (اے پی پی):وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران پاکستان سے بورڈ آف انویسٹمنٹ،کامرس اورنیشنل فوڈ سکیورٹی کی چینی اداروں سے بزنس ٹو بزنس سرگرمیاں جاری ہیں جن میں وفاقی وزراء عبدالعلیم خان اور جام کمال خان کے چینی کمپنیوں سے دو طرفہ معاہدے، چینی کمپنیوں کے سی ای اوز سے ملاقاتیں اورچین کے چنگ ڈاؤ گروپ، ژنگ جیانگ کے وفد کے ساتھ اہم اجلاس بھی شامل ہے۔
اس دوران چین کی کمپنیوں نے پاکستان کے مختلف اہم شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کیلئے اظہار دلچسپی کیا اور باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی کیے جن کے تحت زراعت،فرٹیلائزر،آئی ٹی، موبائل مینو فیکچرنگ، فارما سوٹیکل،فٹ وئیر اورفائبر کے شعبوں میں سرمایہ کاری ہوگی ۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر سرمایہ کاری عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں چینی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے، چین اور پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے مابین دو طرفہ اشتراک خوش آئند ثابت ہوگا۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ ان معاہدوں کے تحت توانائی، انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، فارمنگ، انجینئرنگ کنسٹرکشن اور لاجسٹک کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری ہوگی اس کے علاوہ ہوٹلنگ، ٹور ازم، کلچر، سپورٹس گڈز،ٹیکسٹائل،ڈیکو ریشن انڈسٹری اور ائیر پورٹ ڈیزائنگ کے شعبے بھی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سولر پینل،آپٹیکل فائبر کیبل،سٹیل سٹرکچر،منرل ڈویلپمنٹ اور پلاسٹک سے آلودگی کے خاتمے پر بھی بات چیت ہوئی اوردورہ چین میں پاکستان سے معروف کارباری شخصیات کی شرکت حوصلہ افز ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے جام کمال خان کا کہنا تھا کہ پاک چائنہ بزنس کانفرنس کے ثمر آور ہونے سے معیشت مزید مضبوط ہو گی۔