پاکستان اور ایران کے مابین گہرے سماجی، ثقافتی اور تہذیبی روابط قائم ہیں،صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین

10

لاہور،11جون:( اے پی پی ) سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین اور صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کی ایرانی قونصلیٹ آمد۔ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر سے ایران کے صدر اور ان کے ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر حادثہ میں انتقال پر اظہارتعزیت کی۔

ایرانی قونصل جنرل نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مرحومین کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔آپ اپنے گھر تشریف لائے ہیں، ہمدردی پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام نے جس محبت کا اظہارکیا اُسے کبھی بھلا نہیں سکتے۔دونوں ممالک کے حکام تعلقات کو فروغ دینے میں پُرعزم ہیں۔

ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا۔دورہ کے دوران دونوں ممالک نے تجارتی حجم کو 10ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ایران میں صدارتی انتخابات کا مرحلہ 28جون کو خوش اسلوبی سے طے ہوگا۔پاکستان سے ایران کو گوشت کی درآمد میں اضافہ ہورہا ہے۔پیمکو کے مسئلے کو حل کرانے میں ذاتی دلچسپی لینے پر چوہدری شافع حسین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔امید ہے کہ وہ اس مسئلے میں ادائیگیوں کا معاملہ حل ہونے تک ہمارے ساتھ رہیں گے۔

چوہدری شجاعت حسین نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین گہرے سماجی، ثقافتی اور تہذیبی روابط قائم ہیں۔دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔دونوں ممالک کے مابین تجارتی حجم کو 10ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل حملے کے معاملے پر میرے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔چوہدری شجاعت حسین نے سفارت خانے میں رکھی ہوئی کتاب میں اپنے تعزیتی کلمات درج کئے۔سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے90کی دہائی میں بطور وزیرداخلہ ایران کے دورے کی یادوں کو بھی تازہ کیا۔چوہدری شجاعت حسین نے اپنی تحریرکردہ کتاب ایرانی قونصل جنرل کو دی۔

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے اس موقع پر کہا کہ پیمکو کے مسئلے کے مکمل حل تک آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ایران کے ساتھ زراعت، سولر انرجی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوچکی ہے۔پنجاب اور ایران کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کے حوالے سے مزید بات چیت ہوگی۔ہم تمنا کرتے ہیں آپ پھر ایران کا دورہ کریں، قونصلیٹ آپ کو ہرممکن سہولت دے گا۔