کوئٹہ۔ 10 جون (اے پی پی):صوبائی وزیر ریونیو محمد عاصم کرد گیلو نے کہا ہے کہ پاکستان میں غذائی عدم تحفظ کا شکار آبادی کی شرح تقریباً سولہ فیصد ہے،اتنی بڑی آبادی والے ملک میں تمام افراد کی ضروریات پوری کرنا کسی چیلنج سے کم نہیں ۔ یہ بات صوبائی وزیر ریونیو محمد عاصم کرد گیلو نےپاکستان بیورو آف سٹیٹیسٹکس، وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی جانب سے ساتویں زراعت و لائیو سٹاک شماری کے حوالے سے زرعی کالج کوئٹہ میں ایک آگاہی ورکشاپ سے مہمان خصوصی کی حیثیت سےخطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کو پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے کیونکہ پاکستانی لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد زراعت سے منسلک ہے، ہمارے نہری نظام کا شمار دنیا کی بہترین نہری نظاموں میں کیا جاتا ہے، موجودہ حکومت کی کوشش ہے کہ اپنے زمینداروں اور مال مویشی کا کاروبار سے منسلک لوگوں کو سہولیات مہیا کی جائیں، جس کے لئے درست اعدادوشمار کا ہونا ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ شماریات کو بھی چاہئے کہ وہ پاکستان میں زراعت اور مال مویشی کے کاروبار سے منسلک لوگوں کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کی تشخیص کریں اور زمینداروں اور مال مویشی پالنے والے لوگوں کی سہولت کے لئے درست شماری کے کام کو درستگی کے ساتھ سر انجام دے اور اپنے ان منصوبوں کومرکزی و صوبائی حکومتوں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ ملک کے زراعت اور مال مویشی کے کاروبارکو ترقی کے راہ پر گامزن کی جاسکے۔
اس موقع پر صوبائی سیکرٹری برائے انڈسٹریز نور احمد پرکانی، لطف الظفر پرنسپل زرعی کالج لطف اللہ، محمد سرور گوندل (آئی ایس) پاکستان بیورو آف سٹیٹیسٹکس ، مختلف این جی وز اور زرعی کالج کے طلباء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔