نیویارک، 26جون (اے پی پی): اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندہ سفیر منیر اکرم نے انسانی امور کے سیگمنٹ 2024 کے دوران اکنامک اینڈ سوشل کونسل (ECOSOC) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 40 سال سے زائد عرصے میں 5 ملین سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، جن میں سے 1.4 ملین رجسٹرڈ، ایک ملین غیر رجسٹرڈ، اور ہزاروں غیر دستاویزی حالت میں ہیں۔
سفیر منیر اکرم نے کہا کہ 1.4 ملین رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو جلد اقوام متحدہ کے مالی تعاون سے وطن واپس بھیجا جائے گا اور پاکستان غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف اپنے قوانین نافذ کرے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان نے 2022 کے سیلاب کے بعد آفات کی پیش گوئی کرنے کی صلاحیتیں تیار کی ہیں اور این ڈی ایم اے ایپ لانچ کی ہے۔
سفیرمنیر اکرم نے کوپ 28 میں چارٹر برائے خطرات کے انتظام کی مالیات اور پالیسی ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ 2022 کے سیلاب کے بعد پاکستان کے 4RF منصوبے کے لیے 10.9 بلین ڈالر کے وعدے کیے گئے، لیکن صرف 6.5 بلین ڈالر موصول ہوئے، جبکہ 4.4 بلین ڈالر زیر التواء ہیں۔ 2023 میں تقریباً 400 تباہ کن واقعات، 86,457 اموات، 93 ملین افراد متاثر، اور 207 بلین ڈالر کے اقتصادی نقصانات ہوئے۔
سفیر اکرم نے اوچا اور اس کے شراکت داروں کی خدمات کی تعریف کی، لیکن ایک دائمی فنڈنگ گیپ کی نشاندہی کی۔ انہوں نے امن نافذ کرنے، امن قائم کرنے، اور امن کی تعمیر کے مربوط نقطہ نظر کا مطالبہ کیا اور جنگی جرائم اور نسل کشی کے لیے اسرائیل کو دی گئی استثنیٰ کے خاتمے کے لیے احتساب کا مطالبہ کیا۔