ٹنڈومحمدخان ، 05 جون (اے پی پی):ڈپٹی کمشنرٹنڈومحمدخان دھرمو باوانی نے کہا کہ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی حکومت سندھ کی جانب سے رجسٹرڈ حاملہ خواتین کو 30 ہزار روپے مالی مدد فراہم کی جائے گی، زیادہ سے زیادہ خواتین پی پی ایچ آئی آفیس میں خود کو رجسٹرڈ کروائیں، یہ بات انہوں نے ڈسٹرکٹ کمپلیکس ہال ٹنڈومحمدخان میں سندھ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کی ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس سے خطاب کے دوران کہی،ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ اجلاس بلانے کا مقصد پروگرام کی کامیابیوں، جاری سرگرمیوں اور مستقبل کے منصوبوں کا ایک جامع جائزہ لینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزکورہ پلیٹ فارم تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک دوسرے کو باہمی رابطہ بحال کرکے سہولیات فراہم کرنا ہے، ان کی فعال شرکت ایم سی ایس پی کی ترقی کے لیے قابل ستائش اور اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کو وسیع کرنے کے لیے یونین کونسل کی سطح پر آگاہی سیشن منعقد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حاملہ خواتین تک معلومات کو وسیع پیمانے پر پھیلایا جا سکے،مزکورہ پروگرام صوبے کے پسماندہ علاقوں تک سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کو بڑھانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا،اجلاس میں ایس ایس پی اے کی ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر عابدہ نوید نے سندھ میں سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری سسٹم کو مضبوط بنانے کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سندھ سوشل پروٹیکشن اتھارٹی ایس ایس پی اے حکومت سندھ کی جانب سے قائم کی گئی ہے،ٹنڈومحمدخان ضلع سمیت سندھ کے 15اضلاع میں”مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام” شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت ماں کو حمل کے وقت سے لے کر 2 سال کی عمر تک اپنے بچے کی دیکھ بھال کے لیے حکومت سندہ کی جانب سے مالی امداد کے لیئے تیس ہزار روپےکی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔