اسلام آباد۔28جون (اے پی پی): وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطا اللہ تارڑ نے جمہوریت کی مضبوطی اور آزادی اظہار رائے کے لئے صحافیوں کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کے ساتھ ہمارا بہت مضبوط تعلق ہے، وزارت اطلاعات کے دروازے ہمیشہ صحافیوں کے لئے کھلے ہیں، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے، ان کے حقوق کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔
آج پارلیمنٹ ہائوس میں قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آئوٹ کرنے والے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صحافیوں کے قتل کے معاملات کی تحقیقات کے لئے چاروں صوبائی وزراءاطلاعات کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جائے گا، ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کا قیام ضروری ہے، ہتک عزت قانون پر بہت کام ہونا باقی ہے، صحافتی تنظیمیں اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں، صحافیوں کو بجٹ بکس کی فراہمی ضروری عمل ہے اسے یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ صحافیوں سے قریبی رابطہ رہے، اگر کسی صحافی کو کوئی مسئلہ درپیش آتا ہے تو اس کا بلا تفریق فوری نوٹس لیا جاتا ہے اور ان کے مسائل کو حل کیا جاتا ہے، اس ضمن میں وزارت اطلاعات بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
وزیر اطلاعات میں آپ کے درمیان موجود ہوں اور صحافیوں کے ساتھ فرنٹ لائن پر کھڑا ہوں، وزارت اطلاعات کے دروازے چوبیس گھنٹے آپ کے لئے کھلے ہیں، آپ کے مسائل فوری حل کئے جائیں گے، میری آپ سے درخواست ہے کہ واک آئوٹ ختم کر کے واپس جائیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کا قیام ضروری ہے، اس حوالے سے صحافیوں سے مل بیٹھ کر بات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان معاملات پر وسیع البنیاد مشاورت اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
میڈیا ورکرز اور صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہمیشہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر جیسے مسائل کو دور کرنے پر توجہ دی ہے، اس حوالے سے پی بی اے اور اے پی این ایس سے بات کی جا رہی ہے۔ بعد ازاں صحافیوں نے وفاقی وزیر اطلاعات کی یقین دہانی پر قومی اسمبلی اجلاس سے واک آئوٹ ختم کر دیا۔