اسلام آباد، 28 جون (اے پی پی ): وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم کی زیرصدارت ٹاسک فورس کا اجلاس جمعے کو منعقد ہوا جس میں گلوبل وارمنگ اور گرمی کی بڑھتی لہر کے معاملے سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔
وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ نے کہا کہ گرمی کی لہراور سیلاب کی شدت خوراک، صحت اور معیشت کے لیے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والی مون سون کی بارشیں تباہ کن سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں،اور خطرے سے دوچار علاقوں میں قائم امدادی کیمپوں کی وسیع پیمانے پر تشہیر کی جانی چاہیے تاکہ ممکنہ متاثرین تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ متوقع سیلاب کے متاثرین کی مدد کے لیے قائم کردہ ریلیف کیمپس کی زیادہ سے زیادہ تشہیر کی جائے جس کے لیے پرنٹ، ڈیجیٹل و الیکٹرانک میڈیا اور ریڈیو کے علاوہ مساجد کے لاوڈ سپیکر زاستعمال کیے جائیں۔ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں خواتین اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ متوقع سیلاب کے بارے میں زیادہ تر اقدامات پہلے ہی مکمل کر لیے گئے ہیں جن میں امدادی کیمپوں کا قیام، وسائل کی نقشہ سازی، نالوں کی صفائی، عوامی آگاہی مہمات، سٹاک کی دیکھ بھال اور ہنگامی منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے فرضی مشقیں شامل ہیں۔
اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی،وزارت سائنس و ٹیکنالوجی،وزارت موسمیاتی تبدیلی،وزارت قومی صحت،سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن، پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ، وزارت اطلاعات و نشریات کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ صوبائی حکومتوں کے حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔