اسلام آباد،9جولائی (اے پی پی):نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کا اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا جس میں پاکستان ریلویز کی موجودہ مین لائن (ایم ایل ون) کی اپ گریڈیشن کو اس ہدایت کے ساتھ دوبارہ ترمیم شدہ دائرہ کار پر منظور کیا گیا کہ منصو بہ کا پہلا مرحلہ کراچی سے ملتان تک 929 کلومیٹر ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیاجائے گا۔
ایکنک نے فلڈ ریسپانس ایمرجنسی ہائوسنگ پراجیکٹ (فیز-1) کے منصوبہ کا جائزہ لے کراس کی منظوری دی جسے ایشیائی ترقیاتی بینک سے قرض کے ذریعے فنڈ کیا جائے گا، اس منصوبے کا مقصد سندھ میں سیلاب سے متاثرہ 250000 سے زائد مکانات کی کمیونٹی کی قیادت میں تعمیر نو کے ذریعہ سیلاب متاثرین کی مدد کرنا ہے۔ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے پانی کے شعبے کے چار منصوبوں پر بھی غور کیا اور ان کی منظوری دی جس میں حکومت پنجاب کا ڈھوچہ ڈیم کی تعمیر (نظر ثانی شدہ) منصوبہ شامل ہے۔ یہ منصوبہ 35 ایم جی ڈیز پانی کی فراہمی کے ذریعے راولپنڈی میں پانی کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دے گا۔ پانی کے شعبہ کے منظور شدہ دیگر منصوبوں میں گومل زم ملٹی پرپز پراجیکٹ، منگلا ڈیم پراجیکٹ اور گولین گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شامل ہیں۔ اجلاس نے ”انٹیگریٹڈ ٹرانزٹ ٹریڈ مینجمنٹ سسٹم کی ترقی“کی بھی منظوری دی، اس منصو بہ میں طورخم، چمن اور واہگہ میں جدید ترین سرحدی کراسنگ پوائنٹس کی تعمیر اور ترقی، لینڈ پورٹ اتھارٹی کا قیام، کنٹینرائزڈ کارگو کی ڈیجیٹل اینڈ ٹو اینڈ ٹریکنگ وغیرہ شامل ہیں۔ ایکنک نے کراچی نیبر ہڈ امپروومنٹ پراجیکٹ کی منظوری دیتے ہوئے اس پر عمل درآمد کی مدت میں 31 دسمبر 2024 تک چھ ماہ کی توسیع کردی، قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے پاکستان افغانستان بارڈر بادینی پر بارڈر ٹرمینل کی تعمیر اور ضلع سیف اللہ میں مرغہ فقیر زئی سے خان ڈگر مین بادینی روڈ تک 40 کلومیٹر طویل سڑک کی اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی۔