اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں پر مستقل عمل پیرا ہونے سے ہی منصفانہ، جمہوری اور پائیدار دنیا ممکن ہے،سفیر عثمان جدون

21

نیو یارک ،17 جولائی (اے پی پی): پاکستان نے موجودہ عالمی چیلنجز کے حل کے لیے کثیر الجہتی تعاون کو ناگزیر قرار دیا ہے اور کسی بھی عالمی نظام کو مسترد کیا جو کچھ طاقتور ریاستوں کے زیر اثر ہو۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں “کثیر الجہتی تعاون” کے موضوع پر بحث سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے، سفیر عثمان جدون  نے کہا کہ صرف اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں پر مستقل عمل پیرا ہونے سے ہی منصفانہ، جمہوری اور پائیدار دنیا ممکن ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ عالمی نظام، امن، اور استحکام کو فروغ دینے کی کوششیں اس وقت تک ناکام رہیں گی جب تک کہ عالمی سماجی و اقتصادی ترقی حاصل نہ کی جائے۔

سفیر جدون نے افسوس کا اظہار کیا کہ سلامتی کونسل اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں اور فلسطین اور جموں و کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں کے عالمی نفاذ کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔

سفیر جدون نے عالمی خطرات کو اجاگر کیا، جن میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزیاں، بڑی طاقتوں کے درمیان رقابتیں، ایک نئے عالمی ہتھیاروں کی دوڑ، پھیلتے ہوئے تنازعات اور جھگڑے، دہشت گردی، نفرت اور اسلاموفوبیا، منظم جرائم، بڑھتی ہوئی غربت، اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شامل ہیں۔

سفیر عثمان جدون نے جامع کثیر الجہتی تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کثیر الجہتی تعاون جامع اور منصفانہ ہونا چاہیے۔