“جنوبی ایشیا میں نیوکلیئر آرمز کنٹرول: پولیٹکس، کرنسیز اور پریکٹسز”، کتاب کی تقریب رونمائی

29

اسلام آباد، 11 جولائی  (اے پی پی ):انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد  میں آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمامنٹ سنٹر  نے ایک کتاب کی رونمائی کا اہتمام کیا جس کا عنوان تھا: جنوبی ایشیا میں نیوکلیئر آرمز کنٹرول: پولیٹکس، کرنسیز اور پریکٹسز، جس کی تصنیف پروفیسر ڈاکٹر ظفر نواز جسپال نے کی ہے۔

 اس موقع پر سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی  جنرل (ر) زبیر محمود حیات نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ سفیر طاہر حسین اندرابی، ایڈیشنل سیکرٹری، (ACDIS) MOFA؛ ڈاکٹر ظفر اقبال چیمہ، بانی صدر SVI اور سابق ڈین آف سوشل سائنسز، QAU؛ اور ایئر کموڈور خالد بنوری، ایڈوائزر جناح سینٹر فار کریکٹر اینڈ لیڈرشپ (JCCL)، AHQ بحث کرنے والوں میں شامل تھے۔

مہمان خصوصی جنرل زبیر حیات نے اس بروقت کتاب لکھنے پر مصنف کی تعریف کی جو کہ علمی اعتبار سے بھرپور اور ٹھوس  ہے  اور جس میں  ہندوستان اور پاکستان کے نظریات اور کرنسیوں کا تجزیہ دلچسپ اور تحقیقی  ہے  ۔ انہوں نے مستند پاکستانی بیانیے کی اہمیت پر زور دیا، جیسا کہ اس کتاب میں موجود ہے۔

قبل ازیں، اپنے خیرمقدمی کلمات میں، ڈی جی آئی ایس ایس آئی کے سفیر سہیل محمود نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عالمی نیوکلیئر ڈسکورس میں کسی نہ کسی طرح یہ پیش کرنے کی انتھک کوشش کی گئی ہے کہ پاکستان کی سلامتی کے خدشات اور جوہری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اس کے ردعمل میں کوئی جواز نہیں ہے۔ اس وجہ سے، کئی ممالک نے پاکستان کے خلاف واضح طور پر امتیازی پالیسیوں پر عمل کیا، جو کہ غیر منصفانہ تھی۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان نے جوہری صلاحیت حاصل کی تھی جو اس کی جائز سیکورٹی ضروریات کو پورا کرتی تھی اور ملک نے کسی بھی بین الاقوامی قانونی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی نہیں کی تھی۔

ڈائریکٹر ACDC ملک قاسم مصطفی نے ڈاکٹر جسپال کی کتاب کی تعریف کی جس نے جنوبی ایشیا میں جوہری پھیلاؤ اور ہتھیاروں کے کنٹرول کے چیلنجوں کی نظریاتی اور تجرباتی وجوہات پر روشنی ڈالی۔ ہندوستان اور پاکستان کے جوہری نظریات اور کرنسیوں کی تبدیلی کا تفصیلی تجزیہ شامل ہے  اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اثرات کو اجاگر کیا جو جنوبی ایشیا میں روایتی اور جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کو تیز کر سکتی ہیں۔