سینیٹر انوشہ رحمٰن احمد خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آف کامرس کا افتتاحی اجلاس

77

اسلام آباد 3 جولائی (اے پی پی):سینیٹر انوشہ رحمن احمد خان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آف کامرس کا افتتاحی اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اجلاس کا بنیادی مقصد وزارت تجارت اور اس سے منسلک محکموں خاص طور پر پاکستان ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (TCP)، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان، نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ، پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ سے جامع بریفنگ لینا تھا۔

کامرس ڈویژن کے ایڈیشنل سیکرٹری انچارج نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ وزارت تجارت کو درآمدات اور برآمدات کو ریگولیٹ کرنے اور پرائیویٹ سیکٹر کے لیے تجارتی پالیسیاں بنانے کے ساتھ ساتھ عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کے لیے مزید مواقع تلاش کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت تجارت نے نو نئے مشن تجویز کیے ہیں جن میں ملائیشیا، عراق، عمان، تنزانیہ، کینیا اور موزمبیق شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023-24 میں پاکستان کی برآمدات 30 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ مالی سال 2022-23 کے 26.8 بلین ڈالر سے 13.8 فیصد زیادہ ہے۔

مزید اہم بات یہ ہے کہ زراعت اور خوراک کی برآمدات مالی سال 2022-23 میں 19 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 26 فیصد تک پہنچ گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزارت نے پیاز، آلو اور مرچوں کی چین کو برآمد کے لیے پروٹوکول کو حتمی شکل دے دی ہے۔

حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وسطی ایشیائی ممالک خاص طور پر ازبکستان، تاجکستان اور قازقستان کے ساتھ ٹرانزٹ ٹریڈ کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

مزید برآں، کمیٹی کو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (TCP) نے اپنے آپریشنز اور کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔

ٹی سی پی کے چیئرمین سید رفیو بشیر شاہ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ٹی سی پی کا بنیادی مقصد گندم، یوریا اور چینی درآمد کرنا ہے جیسا کہ حکومت کی ہدایت کے مطابق ملکی طلب کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، کمیٹی کو اسٹیٹ لائف انشورنس (SLIC) اور نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (NICL) کے حکام نے بریفنگ دی.