سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ کا اجلاس

21

اسلام آباد، 9 جولائی (اے پی پی):  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ کا اجلاس سینیٹر الحاج محمد عمر گورگیج کی زیر صدارت آج پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ جس میں کمیٹی کو وزارت اور اس سے منسلک محکموں کے آپریشنز اور کارکردگی پر تفصیلی  بریفنگ دی گئی۔

کمیٹی کو  بتایا گیا کہ وزارت چار محکموں کا انتظام کرتی ہے جن میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ، پاکستان بیت المال ، پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ  اور ٹرسٹ فار   والنٹری  آرگنائزیشن  شامل ہیں۔  ، وزارت نے نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام  شروع کیا ہے، جو حکومت پاکستان اور انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈویلپمنٹ  کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ نیشنل پاورٹی گریجویشن کا بنیادی مقصد مستحق افراد کو ان کی روزی روٹی کو بہتر بنانے کے لیے مالی امداد اور تربیت فراہم کرنا ہے۔ یہ پروگرام ابتدائی طور پر ملک کے 21 اضلاع میں 132.6 ملین امریکی ڈالر کے مجموعی حجم کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے۔  اسلامی ترقیاتی بینک نے بھی نیشنل پاورٹی گریجویشن میں شمولیت اختیار کی ہے جو اس پروگرام کے دوسرے مرحلے میں الٹرا پاورٹی انڈیکس سے مزید چار (04) اضلاع کو شامل کرنے میں معاونت کرے گا۔

کمیٹی نے اجلاس کے دوران بی آئی ایس پی اتھارٹیز سے بلوچستان کے لیے فنڈز مختص کرنے کے حوالے سے استفسار کیا جس میں بتایا گیا کہ تقریباً 6.5 سے 7 لاکھ خاندان امدادی پروگرام کے لیے اہل ہیں اور بلوچستان کے لیے کل فنڈز کا مزید 5 فیصد مختص کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ خطے میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے لوگوں کے اعلیٰ تناسب کے پیش نظر بلوچستان کے لیے فنڈز کا حجم بڑھایا جائے۔

 بی آئی ایس پی حکام نے کمیٹی کو یہ بھی بتایا کہ، بی آئی ایس پی نے بینکوں کے ذریعے ادائیگیوں کو آسان بنانے کے لیے اضافی چھ بینکوں کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں۔ بی آئی ایس پی اس عمل کو آسان بنانے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے یونین کونسل کی سطح پر ہینڈ آؤٹ تقسیم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ منیجنگ ڈائریکٹر بیت المال کا کلیدی عہدہ آٹھ ماہ سے زائد عرصے سے خالی ہے۔ کمیٹی نے اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور حکومت کو پرزور سفارش کی کہ وہ ایم ڈی بیت المال کی جلد از جلد تقرری کو یقینی بنائے جس سے عام لوگوں کو فائدہ ہو۔

اجلاس میں سینیٹر عبدالشکور خان، سینیٹر جان محمد، سینیٹر دوست علی جیسر، سینیٹر روبینہ قائم خانی اور وزارت برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ کے  افسران کے علاوہ متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔