صوبائی وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی سے چیف ایگزیکٹو آفیسر الغازی ٹریکٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ ثاقب الطاف   کی ملاقات

10

لاہور، 11جولائی (اے پی پی): وزیر زراعت و لائیو سٹاک پنجاب سید عاشق حسین کرمانی نے چیف ایگزیکٹو آفیسر الغازی ٹریکٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ ثاقب الطاف سے زراعت ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔چیف ایگزیکٹو آفیسر ثاقب الطاف نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ الغازی کمپنی پاکستان میں نیو ہالینڈ ٹریکٹرز تیار کرتی ہے جبکہ آل فٹیم گروپ (آرگنائزیشن )کا ہم ایک ذیلی ادارہ ہیں۔

الغازی ٹریکٹرز کمپنی پنجاب کے زرعی شعبہ میں پنجاب حکومت کی گرین ٹریکٹر اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہاں ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کمپنی آئندہ ماہ 85ہارس پاور کا ٹریکٹر لانچ کرنے جا رہی ہے۔ ہم  ٹرانسفارمنگ پروگرام کے تحت محکمہ زراعت پنجاب کے ساتھ پروڈکٹ مارکیٹنگ، ٹیکنالوجی،نالیج اور انفراسٹرکچر شیئرنگ میں مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک عاشق حسین کرمانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نے حالیہ بجٹ میں زراعت کے شعبہ کی ترقی کے لیے 164ارب روپے کی بھاری رقم مختص کی ہے۔

وزیر اعلی پنجاب کی تمام تر توجہ زرعی شعبہ میں ہائی میکناایزیشن پر مرکوز ہے جس کے لیے الغازی کمپنی رول ادا کر سکتی ہے۔صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب نے چھوٹے،درمیانے اور بڑے کسانوں کے لئے 30ارب کی مالیت سے گرین ٹریکٹر اسکیم شروع کی ہے۔اس اسکیم کے تحت 12ہزار ٹریکٹرز 70فیصد سبسڈی پر کسانوں کو فراہم کیے جائیں گے۔ پنجاب حکومت صوبہ میں کارپوریٹ فارمنگ کے فروغ کے ساتھ ساتھ کسانوں کو ٹرانسپلانٹرز اور ہارویسٹرز کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔

سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ ہم الغازی کمپنی کے اشتراک سے کسانوں کو اعلی کوالٹی کے ٹریکٹرز اور مشینری کی فراہمی کو یقینی بنانے اور آپکے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔ پنجاب میں 5زرعی مالز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس میں سرکاری ریٹ پر اعلی کوالٹی کا سیڈ، پاسیٹی سائیڈ ، فرٹیلائزر ، مشینری دستیاب ہو گی۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت پنجاب کاشتکاروں کی فلاح کے لیے تمام ممکن وسائل اور ذرائع بروئے کار لا رہی ہے۔

اجلاس میں الغازی ٹریکٹرز کے ہیڈ کارپوریٹ سیلز محمد محسن،چیف فنانشل آفیسر جاوید اقبال،ہیڈ مارکیٹنگ نجم ثاقب کے علاوہ اسپیشل سیکرٹری زراعت پنجاب شہنشاہ فیصل،کنسلٹنٹ محکمہ زراعت پنجاب ڈاکٹر انجم علی اور ڈائریکٹر جنرل زرعی اطلاعات پنجاب نوید عصمت کاہلوں بھی موجود تھے۔