سکھر،16جولائی(اے پی پی): وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سکھر بیراج کا دورہ کیا اور دروازوں کی تنصیب کے کام کا جائزہ لیا، اس موقع پر سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو کیجانب سے بریفنگ دی گئی۔
سیکریٹری آبپاشی ظریف کھیڑو نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سکھر بیراج کےاسٹرکچر کی تعمیر 1929 میں مکمل ہوئی، گیٹ نمبر 31 کوپہلی بار دسمبر 1982 میں نقصان پہنچا،1987 سے 1992 کے دوران تمام دروازے دوبارہ تبدیل کیے گئے،18 جون 2018 کو گیٹ نمبر 39 کو نقصان پہنچا،ACE-NDC(JV) کی اسٹڈی کے پیش نظر6 دروازے یعنی گیٹ نمبر 39،35،34،33،31 اور 40 کو 2022 کے سیلاب کے پیش نظر تبدیل کرنے کا فیصلہ کیاگیا،ان کی دوبارہ تعمیر کے لیے شپ یارڈ انجینئرنگ ورکس کراچی سے ایک معاہدہ کیاگیا ،جبکہ 50 دروازوں کا ٹھیکہ CRBC-HBSZ ایک چینی کمپنی کو دیاگیا،منصوبے میں سکھر بیراج کے فلور ، پشتوں اور دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ نہری نظام کا معائنہ شامل ہے،گیٹس کے لفٹنگ میکانزم کو بھی کاونٹر ویٹ سے موٹر سے چلنے والے گیٹ لفٹنگ میں تبدیل کیا جانا شامل ہے،سی آر بی سی اینڈ ایچ بی ایس زیڈ نے 2 جون 2024 کو پائلیٹ بنیادوں پر گیٹ نمبر 36 کو تبدیل کرتے وقت فرش کے نچلے حصے کا معائنہ بھی کیا،گیٹ لفٹنگ نظام کو بھی کاونٹر ویٹ سے موٹر آپریٹ سسٹم پر منتقل کیاجانا شامل ہے،گیٹ 44 اور 47 بھی منصوبہ کا حصہ ہیں تاکہ انہیں مزید نقصان سے بچایا جاسکے، سکھر بیراج کے دائیں و بائیں جانب واقع تمام کینالز کو پانی کی فراہمی روک دی گئی ہے،گیٹ نمبر 44 اور 47 کی بحالی کے بعد ہی نارا، روہڑی ، خیرپور شرقی، خیرپورغربی ، ناردرن دادو، رائس اور این ڈبلیو کینال میں پانی کی سپلائی تیز کی جائے گی۔